سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ چلے نے مجھے نیا شیخ رشید بنا دیا، کوئی زیادتی نہیں کی گئی، میں چلے پر ضرور گیا تھا لیکن جن نہیں ہوں کہ 3 جگہوں پر موجود ہوتا۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ آج اللّٰہ نے مدد کی اور لال حویلی کو کھول دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، ہم نسلی اور اصلی ہیں، سب اللّٰہ پر چھوڑتے ہیں، میں جیل بھی گیا تو بھی دونوں حلقوں سے الیکشن لڑوں گا۔
شیخ رشید کا کہنا ہے کہ لال حویلی ذاتی ملکیت ہے، میرے والدین اور بھائیوں کے جنازے یہاں سے اٹھے، پنڈی وال قبر کی دیوار تک دوستی اور دشمنی نبھاتا ہے، ہمیں اس بات ہر فخر ہے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ سی پی او کو پتہ ہے کہ 17 ستمبر سے 22 اکتوبر تک میں ان کے پاس تھا یا کہاں تھا، ہم نے کبھی فوج کے خلاف بات نہیں کی، 30 کلو وزن کم ہو گیا ہے، آج کالج کا کوٹ پہنا ہے۔
سابق وفاقی وزیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ دعا کریں میری سرجری نہ ہو، اگر سرجری ہوتی ہے، تو سب مجھے معاف کریں، راشد شفیق کی والدہ کے بعد اس کے والد کی طبعیت بہت خراب ہے، 5 اکتوبر کے کیس میں گرفتاری مطلوب ہے، کال کریں اسی وقت تھانے آ جاؤں گا، میرے ڈرائیور اور ملازمین کو گرفتار نہ کریں۔
واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے لال حویلی کو ڈی سیل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
عدالت نے متروکہ وقف املاک بورڈ کو لال حویلی کیس دوبارہ سننے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید اور ان کے بھائی شیخ صدیق کی جانب سے دائر درخواست کو دوبارہ سُنا جائے۔