• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ضبط شدہ محبت بھرے فرانسیسی ملاحوں کے خطوط 265 سال بعد سامنے آ گئے

فوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیا
فوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیا

برطانیہ اور فرانس کے درمیان 18ویں صدی کی جنگ کے دوران فرانسیسی ملاحوں کے لکھے گئے محبت بھرے خطوط کو 265 سال کے بعد کھول کر  پڑھ لیا گیا۔

بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ان خطوط نے 1700ء کی دہائی کے ملاحوں اور ان کے خاندانوں کی زندگیوں کے بارے میں نادر معلومات فراہم کی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ خطوط جو کیمبرج یونیورسٹی کے پروفیسر ریناؤڈ موریئکس نے دریافت کیے تھے ان میں بحریہ کے ایک سینئر افسر کی اہلیہ اور بوڑھی ماں سے خط و کتابت بھی شامل ہے جس میں ماں نے اپنے بیٹے پر خط نہ لکھنے کی وجہ سے تنقید کی تھی۔

رپورٹ کے مطابق رائل نیوی نے ان خطوط کو 7 سالہ جنگ کے دوران ضبط کر لیا تھا، یہ ایک عالمی جنگ تھی جو 1763ء میں ختم ہوئی تھی۔

اس وقت برطانوی حکّام نے ان خطوط کو فوج کے لیے اہم نہیں سمجھا اور یہ محفوظ شدہ دستاویزات میں پڑے رہے اور ان خطوط کو کھول کر پڑھا نہیں گیا۔

بعد ازاں ان خطوط نے کیمبرج یونیورسٹی کے ہسٹری کے پروفیسر ریناؤڈ موریئکس کی توجہ اپنی جانب مبذول کروائی۔

اس حوالے سے پروفیسر ریناؤڈ موریئکس کا کہنا ہے کہ جب مجھے یہ خط ملے تو مجھے احساس ہوا کہ میں پہلا شخص ہوں جس نے ان خطوط کو پڑھا  ہے کیونکہ جن کے لیے یہ خطوط لکھے گئے تھے ان تک یہ کبھی پہنچ ہی نہیں سکے اور نہ وہ ان خطوط کو پڑھ سکے۔

واضح رہے کہ 1758ء میں برطانیہ نے فرانس کے ایک تہائی ملاح پکڑ لیے تھے، 7 سالہ جنگ کے دوران تقریباً 65 ہزار ملاح قید کیے گئے تھے جن میں سے کچھ بیماری اور کچھ غذائی قلت کی وجہ سے ہلاک ہو گئے تھے جبکہ دیگر کو رہا کر دیا گیا تھا۔

دلچسپ و عجیب سے مزید