پولیس کی ملیر ٹاسک فورس کے اورنگی ٹاؤن میں ماوا فیکٹری پر چھاپے کے دوران گھر سے 25 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے۔
ایس ایس پی ملیر کاشف عباسی نے جنگ نیوز کو بتایا کہ آئی جی سندھ کی ٹاسک فورس کے ڈی ایس پی ملیر عابد مہر کی نگرانی میں پولیس پارٹی نے ہفتے کو خفیہ اطلاع پر اورنگی ٹاؤن سیکٹر 12 ایل کی موریہ گوٹھ کے ایک گھر پر قائم ماوا فیکٹری پر چھاپہ مارا جہاں سے 55 کلو گرام تیار شدہ گٹکا ماوا، چھالیہ سمیت دیگر سامان برآمد کیا گیا۔
دو ملزمان محمد یونس عرف نونیا اور محمد حسین کو گرفتار کر کے اورنگی ٹاؤن تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا۔
ایس ایس پی ویسٹ طارق مستوئی کے مطابق کارروائی کے بعد ملیر کی پولیس پارٹی واپس چلی گئی تو چھاپے کے مقام سے اہلخانہ شور مچاتے ہوئے اورنگی تھانے پہنچے اور گھر سے 25 لاکھ روپے، سونا اور غیرملکی کرنسی لوٹے جانے کا انکشاف کیا۔
کاشف عباسی کے مطابق پولیس پارٹی انچارج ڈی ایس پی نے راستے میں ہی ملیر ہالٹ پر چھاپہ مار پارٹی کو روک لیا، تمام اہلکاروں کی تلاشی لی اور اس دوران 2 لیڈی کانسٹیبلز ارم اور مائرہ کے بیگز سے 16 لاکھ روپے کیش برآمد ہوگیا تاہم اس دوران باقی رقم ادھر ادھر ہو گئی۔
انہوں نے بتایا کہ مزید رقم کی برآمدگی کے لیے لیڈی سرچرز کو بلوا کر دونوں خاتون پولیس اہلکاروں کی جسمانی تلاشی بھی لی گئی مگر مزید رقم برآمد نہیں ہو سکی۔
پولیس حکام کے مطابق اس واقعے کے بعد شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کی لیڈی پولیس کانسٹیبل ارم اور مائرہ خان ملیر سٹی کی ہیڈ کانسٹبل شازیہ کو چھاپے کے دوران رقم لوٹنے کے الزام پر معطل کردیا گیا اور دونوں کے خلاف محکمانہ کارروائی کا اغاز کر دیا گیا ہے۔
کارروائی کی تکمیل تک رقم پولیس پارٹی کے پاس موجود ہے جو اہل خانہ کو واپس کر دی جائے گی۔ بتایا جا رہا ہے کہ لوٹی گئی رقم اہل خانہ نے عمرے پر جانے کے لیے جمع کر رکھی تھی۔