• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انتخابات سے قبل نواز شریف اور چیئرمین پی ٹی آئی کو انصاف ملنا چاہیے: جاوید لطیف

مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف---فائل فوٹو
مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف---فائل فوٹو 

مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ آپ کہتے ہیں فاسٹ ٹریک پر نوازشریف کو انصاف مل رہا ہے، اگر کوئی مجرم ہے تو سزا ملنی چاہیے تاکہ پتہ چل سکے کون ملک کا خیر خواہ ہے، انتخابات سے پہلے نواز شریف اور چیئرمین پی ٹی آئی کو انصاف ملنا چاہیے۔

جاوید لطیف نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ مجھے کوئی یہ سمجھا تو دے کہ آج ہو کیا رہا ہے، کیا آپ یہ سمجھتے ہیں کہ طریقہ کار یہ ہے کہ واٹس ایپ پر کمیشن بنے۔

’’کوئی 9 مئی کے پودے کی پرورش کرنا چاہتا ہے تو غلط ہے‘‘

اُن کا کہنا ہے کہ اگر کوئی 9 مئی کے پودے کی پرورش کرنا چاہتا ہے تو یہ غلط ہے۔

جاوید لطیف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے والوں کے ساتھ صدر رہے ہیں، کہتے ہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا ورکر رہا ہوں، جو کچھ 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ نے کیا تو وہ ٹھیک تھا تو اب کیا سمجھوں، جب تک ملزمان کو کٹہرے میں نہیں لائیں گے انصاف نہیں ہو گا۔

اُن کا کہنا ہے کہ 9 مئی کے پودے کی پرورش کا مطلب پاکستان کی اینٹ سے اینٹ بجانا چاہتے ہیں۔

جاوید لطیف نے کہا ہے کہ  ہم تو ملک کو آگے لے کر جانا چاہتے ہیں، جمہوریت کے پودے کی پرورش کے لیے دانشور کہتے ہیں آگے بڑھو، نو مئی کے پودے کی آبیاری کے لیے آگے نہیں بڑھنا چاہیے۔

رہنما ن لیگ کا کہنا ہے کہ ریاست کو ضرورت ہوتی تو انصاف کے دروازے کھلتے گئے، اب خطے کو نواز شریف کی ضرورت ہے، ادارے خود احتسابی کرنا شروع کر دیں تو اچھا کام ہے، نواز شریف کے خلاف جو رکاوٹیں بنائی گئی تھیں آئینی ادارے محسوس کر رہے ہیں کہ اب انتقام سے بھری یہ رکاوٹیں حائل نہیں ہو سکتیں۔

اُن کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم جیالا ہو یا متوالا یہ کسی کی خواہش تو ہو سکتی ہے لیکن نتائج کے بعد کس کی خواہش پوری ہو گی؟ ووٹ کو عزت دو کا مطلب ہے کہ آئینی ادارے آئینی حدود میں رہ کر کام کریں، ووٹ کو عزت دو کے معنی یہ ہرگز نہیں ہے کہ ووٹ کے بغیر مجھے باری دو، یہ باریاں ووٹر دیتا ہے، یہ پاکستان کے عوام دیتے ہیں، یہ ریاست ہے، یہ آزاد پاکستان ہے، یہ 25 کروڑ عوام کا پاکستان ہے۔

جاوید لطیف نے کہا ہے کہ تمام اداروں سے گزارش ہے کہ کسی طور یہ تاثر قائم نہیں ہونا چاہیے کہ شاید منصفانہ انتخابات نہیں ہو رہے، تمام سیاسی قوتوں کے ساتھ انصاف کے تقاضے پورے ہونے چاہئیں، لیول پلیئنگ فیلڈ یہ ہے کہ نواز شریف کے زیرِ التواء کیسز کی تاریخ فکس کی جائے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوں، لیول پلیئنگ فیلڈ سے کون انکاری ہے، تمام کو لیول پلیئنگ فیلڈ ملنی چاہیے۔

ان کا کہنا ہے کہ جمہوریت کے پودے کی پرورش کا مطلب ہے کہ آپ ووٹ کو عزت دو کے بیانیے پر ہیں، ووٹ کو عزت ملےگی تو آئینی حدود میں ادارے رہ کر پاکستان کو اس گرداب سے نکال سکیں گے۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ نواز شریف ایک قومی حکومت بنانے جا رہے ہیں، ہم ایک قومی حکومت بنائیں گے تاکہ اس گرداب سے پاکستان کو نکال سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے پاکستان اور پاکستان کی قوم افضل ہے، ہم سب کو ساتھ لے کر چلیں گے، ہم پاکستان کو آگے لے کر بڑھنا چاہتے ہیں۔

’’عمران خان کو جیل میں بکری اور اونٹنی کا دودھ ملتا ہے‘‘

جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ عمران خان کو جیل میں سہولتیں مل رہی ہیں جو کسی حوالاتی کو میسر نہیں، نوبت ادھر تک آگئی کہ 3 دن بکری کا دودھ 4 دن اونٹنی کا دودھ پیوں گا، جو جیل سے باہر سہولتیں میسر نہیں تھیں تو وہ جیل کے اندر موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ توہینِ عدالت کا نوٹس ہو جائے تو کس سے بات کروں؟ آج بھی سہولت کاری موجود ہے، عدالت میں عدم حاضری پر اپیل خارج ہو اور ہمارے آنے پر صرف بحال ہو تو اس کو ڈیو پروسیس نہیں کہتے، ڈیو پروسیس یہ ہے کہ واٹس ایپ پر جے آئی ٹی بنے، ڈیو پروسیس اسے کہیں کہ صادق و امین کا سرٹیفکیٹ جسٹس ثاقب نثار دے۔

ن لیگی رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ انصاف کا قتل کرنے پر جسٹس ثاقب نثار سے جسٹس بندیال کو ری وزٹ کیا گیا، انصاف کے قتل پر انصاف دیا جاتا رہا ہے، کسی نے یہ تقاضہ نہیں کیا کہ ڈپٹی اسپیکر سے عارف علوی تک جو غیر قانونی کام کیا اس کو ری وزٹ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کیا 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ نے اعترافِ جرم کیا کہ امریکا میں القاعدہ ٹریننگ کی بات غلط تھی؟ کیا اعتراف کیا کہ میرے غلط فیصلوں سے معیشت تباہ ہوئی اور آر ٹی ایس بٹھا کر مجھے لایا گیا وہ غلط تھا، کیا اس بات کا اقرار کیا کہ زمان پارک کے باہر ادارے گرفتاری کے لیے آتے تو مسلح دہشت گرد بٹھائے ہوئے تھے، کیا اس نے اعتراف کیا کہ جوڈیشل کمپلیکس پر قبضہ کر لیا تھا تو وہ غلط تھا۔

جاوید لطیف نے انصاف سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ انصاف کے منصب والوں کو پتہ نہیں تھا کہ پلے بوائے صادق و امین نہیں ہوتا، کیا طریقہ کار اس کو کہیں گے کہ ثاقب نثار صادق و امین کا سرٹیفکیٹ دیں، انصاف کے منصب والوں کو پتہ نہیں تھا کہ پلے بوائے صادق و امین نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا ہے کہ آپ یہ کیوں نہیں کہتے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے پینڈنگ مقدمات کی تاریخ فکس کی جائے، آج بھی آپ اقرار کرتے ہیں کہ میں چیئرمین پی ٹی آئی کا ورکر ہوں، آپ مذمت کیوں نہیں کرتے 9، 10 مئی کے ماسٹر مائنڈ کی، جمہوری پودے اور 9 مئی کے پودے کو برابر نہ دیکھا جائے۔

میانوالی ایئر بیس اٹیک، جاوید لطیف نے سوال اٹھا دیا

انہوں نے میانوالی ایئر بیس پر حملے سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ میانوالی ایئر بیس پر حملہ کرنے والوں کو کہیں گے کہ معاف کردو تو ایسا نہیں ہونے دیں گے، کیا پاکستان کی تاریخ میں میانوالی ایئربیس پر آج تک دشمن کو نگاہ ڈالنے کی جراّت ہوئی تھی؟

جاوید لطیف نے یہ بھی کہا ہے کہ 5، 7 دن پہلے اسی میانوالی بیس پر دہشت گردوں نے حملہ کیا، کیا دہشت گرد حملہ کرنے والوں کو آپ سیاسی کارکن کہیں گے؟ کیا 9، 10 مئی کو تنصیاب پر حملہ کرنے والے سیاسی کارکن تھے یا دہشت گرد تھے۔

قومی خبریں سے مزید