لاہور کے علاقے چوہنگ میں میڈیکل کی طالبہ کے قتل کے معاملے میں سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آئی تو عینی شاہدین کے دل دہلا دینے والے بیانات بھی آگئے۔
نجی سوسائٹی کے گارڈز نے جیو نیوز کو بتایا کہ کم عمر ڈرائیور زگ زیگ کرتا ہوا، مقتولہ کی گاڑی کے پیچھے سوسائٹی میں داخل ہوا۔
عینی شاہد سیکیورٹی گارڈ نے مزید کہا کہ کچھ دیر بعد ہی فائرنگ کی آواز آئی، سوسائٹی کے گیٹ بھی ملزمان نے اسلحے کے زور پر بند کروائے۔
عینی شاہد نے یہ بھی کہا کہ مقتولہ کے گھر والے زخمی طالبہ کو اسپتال منتقل کرنے کےلیے سوسائٹی کا گیٹ کھولنے کےلیے منتیں کرتے رہے۔
سیکیورٹی گارڈ کا کہنا تھا کہ ملزمان نے زخمی بچی کے والد کو تھپڑ بھی مارے اور کہتے رہے "جھوٹ بول رہے ہو، دکھاؤ جہاں گولی لگی،" باپ نے اپنی بیٹی کا خون دکھایا تو ملزمان نے انہیں جانے دیا، کچھ دیر بعد ملزمان بھی فرار ہوگئے۔
عینی شاہد کے مطابق عابد جٹ نے سوسائٹی کے گیٹ پر کال کرکے کہا کہ ہمارے گھر پر گاڑی فائرنگ کر کے آرہی ہے، گیٹ بند کیا جائے۔
سیکیورٹی گارڈ نے کہا کہ عابد جٹ نے مجھ سے غلط بیانی کی کہ ہمارے گھر گاڑی فائرنگ کر کے آرہی ہے ، جب یہ لوگ ادھر آئے تو پتہ چلا کہ فائرنگ انہوں نے ہی کی ہے۔
ایک اور عینی شاہد نے بتایا کہ میں نے دیکھا کہ ملزمان نے کار پر پیچھے سے فائرنگ کی۔
تیسرے عینی شاہد نے جیو نیوز کو بتایا کہ میں نے دیکھا دونوں گاڑیاں تیزی سے اندر گئیں، 10 منٹ بعد فائرنگ کی آواز آئی۔