• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکیم حارث نسیم سوہدروی

خُشک میوہ جات موسمِ سرما کی اہم سوغات ہیں۔ گرچہ ان دنوں دیگر اشیائے خورونوش کی طرح ڈرائی فروٹس کے نرخ بھی آسمان سے باتیں کر رہے ہیں، لیکن اس کے باوجود شہری سردیوں میں اپنی بساط کے مطابق مختلف خُشک میوہ جات کا استعمال ضرور کرتے ہیں، جن میں اخروٹ، بادام، پستہ، کاجُو، کشمش اور مونگ پھلی وغیرہ شامل ہیں۔ خُشک میوہ جات میں دیگر غذائی اجزا کے علاوہ چکنائی بھی کافی مقدار میں ہوتی ہے، لیکن اہم بات یہ ہے کہ یہ جسم میں چربی پیدا نہیں کرتی۔ 

علاوہ ازیں، ڈرائی فروٹس فائبرز کے حصول کا بھی اہم ذریعہ ہیں، جو آنتوں کو تحریک دیتے اور قبض سے محفوظ رکھتے ہیں۔ علاوہ ازیں، یہ نظامِ تولید کی صلاحیت بڑھاتے اور حیاتین (ای) کی کمی بھی دُور کرتے ہیں۔ بعض افراد کا خیال ہے کہ خُشک میوہ جات میں چکنائی اور حرارے زیادہ ہونے کی وجہ سے صحت کو نقصان پہنچتا ہے۔ 

تاہم، حقیقت یہ ہے کہ کسی بھی شئے کا حد سے زیادہ استعمال مضرِ صحت ثابت ہوتا ہے اور اگر ہم خُشک میوہ جات کا استعمال ترک کر دیں گے، تو لحمیات، معدنیات اور مانع تکسید حیاتین سے محروم ہو جائیں گے۔ واضح رہے کہ موسمِ سرما میں انسانی جسم کی فعالیت کے ساتھ غذائی ضرورت بھی بڑھ جاتی ہے، لہٰذا اس موسم میں اپنی جسمانی صحت برقرار رکھنے کے لیے اپنی حیثیت کے مطابق خُشک میوہ جات کا بھرپور استعمال کرنا چاہیے۔ ذیل میں بعض مشہور و مرغوب خُشک میوہ جات کے خواص پیش کیے جا رہے ہیں۔

کاجُو: اس میں گائے کے گوشت کے مساوی فولاد کے علاوہ جَست بھی پایا جاتا ہے۔ کاجُو کا استعمال خون میں اضافے، جسم کی افزائش اور مدافعتی نظام کی مضبوطی کا سبب بنتا ہے۔ تاہم، بلڈ پریشر کے مریضوں کو نمکین کاجُو سے پرہیز کرنا چاہیے۔ کاجُو میں تانبا اور میگنیز بھی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے، جو عُضلات کے لیے مفید ہے، جب کہ ایک سو گرام کاجُو میں 600حرارے اور 60گرام چکنائی پائی جاتی ہے۔

اخروٹ: غذائیت سے بھرپور اس ڈرائی فروٹ میں وٹامن ای اور اینٹی آکسیڈینٹس وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں اور روزانہ چار اخروٹ کھانے کے حیران کُن فواید سامنے آتے ہیں۔ اخروٹ کولیسٹرول کو قابو میں رکھتا اور دماغ و اعصاب کو تقویّت دیتا ہے۔ یہ کھانسی اور گلے کے امراض سے محفوظ رکھتا اور ذیابطیس کا خطرہ ٹال دیتا ہے۔ نیز، کینسر سے بچائو اور بال، جِلد اور ناخنوں کی صحت کے لیے بھی خاصا مفید ہے۔ علاوہ ازیں، اس کا استعمال ہمیں ہمہ وقت تازہ دَم بھی رکھتا ہے۔

بادام: بادام کو ’’خُشک میوہ جات کا بادشاہ‘‘ کہا جاتا ہے اور موسمِ سرما میں اس کا نہایت رغبت سے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ دماغ و نظر کی تیزی، اعصاب کو تقویّت کی فراہمی اور جسمانی نشوونما کے لیے خاصا مفید ہے۔ ’’جرنل آف امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن‘‘ کے مطابق، روزانہ 42گرام بادام کا استعمال نہ صرف دِل کے امراض سے محفوظ رکھتا ہے بلکہ چربی بھی کم کرتا ہے۔ تحقیق کے مطابق، بادام کو روزانہ اسنیکس کے طور پر استعمال کرنے سے ہمارا میٹابولزم اور کارڈیوویسکیولر سسٹم بھی دُرست رہتا ہے۔

پستہ: سردیوں میں نمکین پستہ کھانے کا لُطف ہی الگ ہے اور اس کی غذائی افادیت بھی خاصی زیادہ ہے۔ پستے کا استعمال دل، دماغ، جگر اور معدے کے لیے فائدہ مند ہے۔ نیز، یہ قوّتِ مدافعت میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ 100گرام پستے میں 594حرارے ہوتے ہیں اور یہ کولیسٹرول کی سطح کم کرتا ہے۔ موسمِ سرما میں اس کا استعمال ضرور کرنا چاہیے۔ تاہم، بلڈپریشر کے مریضوں کو نمک لگے پستے کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔

تِل: تِل کھانے سے سردی اثر انداز نہیں ہوتی۔ موسمِ سرما میں تِل اور گُڑ کے لڈوئوں اور ریوڑیوں کا استعمال عام ہے۔ تِلوں میں پروٹین اور روغنیات کے علاوہ کیلشیم، میگنیشیم، فولاد، ایلومینیم، تانبا، نکل اور سوڈیم بھی پائے جاتے ہیں۔ تِل میں کیلشیم سب سے زیادہ پایا جاتا ہے اور اس کے علاوہ فاسفورس آمیز چکنائی بھی پائی جاتی ہے، جو بافتوں اور اعصاب کو مضبوط کرتی ہے۔ تِل جسمانی شکست و ریخت کو روکتے ہیں اور یہ آج گوناگوں مسائل کے شکار انسان کے اعصاب کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔ نیز، تِل ہر عُمر کے افراد کے لیے مفید ہیں۔

چلغوزہ: گُردوں، جگر اور مثانے کے لیے مفید ہے۔ چلغوزے کا استعمال پیشاب کی زیادتی میں رکاوٹ اور سردی کے اثرات کم کرنے کے علاوہ جسم کو قوّت و توانائی بھی فراہم کرتا ہے۔ تاہم، کھانا کھانے سے پہلے چلغوزے استعمال نہ کیے جائیں، کیوں کہ یہ بُھوک ختم کر دیتے ہیں۔

مونگ پھلی: یہ ایک مزے دار اور سَستا خُشک میوہ ہے، جو ہر فرد کی دسترس میں بھی ہے۔ چاہے آپ جتنی مرضی مونگ پھلی کھائیں، اس کی چکنائی سے کولیسٹرول نہیں بڑھے گا۔ البتہ خالی پیٹ کبھی استعمال نہ کریں، کیوں کہ اس طرح بُھوک ختم ہو جاتی ہے۔ ہمیشہ کھانے کے بعد کھائیں، جب کہ اس کا مستقل استعمال دُبلے افراد کے لیے بے حد مفید ہے۔

کشمش اور منقّہ: کشمش دراصل خُشک انگور ہوتی ہے اور جب بڑے انگوروں کو خُشک کیا جائے، تو یہ منقّہ کہلاتے ہیں۔ یہ ہڈیوں کے بُھربُھرے پَن کے خاتمے کے لیے خاصے مفید ہیں، جب کہ جسم کو طاقت بھی فراہم کرتے ہیں۔