امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ سربراہ پی ڈی ایم 16 ماہ حکومت کا ساتھ دیتے رہے لیکن انہیں سودی نظام ختم کرنے کے لیے تیار نہیں کیا۔
جماعتِ اسلامی کے امیر سراج الحق نے پارٹی امیدواروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیلپز پارٹی نے آئی پی پیز کے ساتھ ظالمانہ معاہدے کیے۔
انہوں نے بتایا کہ افغان وزیرِ خارجہ نے مسکرا کر کہا کہ ہماری کرنسی پاکستان سے بہتر ہے۔
سراج الحق کا کہنا ہے کہ ایک دن کے لیے بھی پاکستان میں حقیقی جمہوریت نہیں آئی بلکہ دو خاندانوں کی کوشش ہے کہ درمیان میں حکومت کرنے کوئی نہ آئے، ان لوگوں نے قوم کے 40 سال ضائع کبے۔
ان کا کہنا ہے کہ سیاسی دہشت گردوں کی وجہ سے ملک کا یہ حال ہے، ایک روٹی کی قیمت 20 روپے تک پہنچ گئی ہے، یہ منہگائی اور بجلی کی لوڈشیڈنگ ان ظالم حکمرانوں کی وجہ سے ہے۔
سراج الحق نے مولانا فضل الرحمٰن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سربراہ پی ڈی ایم نے بھی سودی نظام ختم کرنے کے لیے حکومت کو تیار نہیں کیا، بلکہ اس وقت شرحِ سود میں اضافہ ہوا۔
ان کا کہنا ہے کہ سربراہ پی ڈی ایم 16 ماہ تک حکومت کا ساتھ دیتے رہے، سابق حکمرانوں کا احتساب ہونا چاہیے آخر ہم ایسے لوگوں کے ساتھ کیسے اتحاد کر سکتے ہیں۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ملتے ہی پہلا آرڈر سودی نظام کے خاتمے کا جاری کریں گے، ہم آئی ایم ایف سے ڈیکٹیشن نہیں لیں گے، بلکہ پاکستان کو زرعی ملک بنائیں گے۔