لاہور ہائی کورٹ نے کم عمر ڈرائیورز کا کریمنل ریکارڈ بنانے کے خلاف درخواست پر تحریری حکم جاری کر دیا۔
جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ایک صفحے پر مشتمل تحریری حکم جاری کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کو شہریوں کو لائسنس کے نام پر ہراساں کرنے سے روک دیا۔
تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ عدالت پولیس کو کسی بھی شہری کو ہراساں کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔
عدالت نے ایس پی سی آر او کو ہدایات لے کر تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایس پی سی آر او نے افسران سے ہدایات لے کر تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی مہلت طلب کی۔
تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ سی ٹی او نے بتایا کہ کم عمر اور بغیر لائسنس ڈرائیورز کے خلاف آپریشن جاری ہے، سی ٹی او کے مطابق آپریشن کے نتیجے میں بڑی تعداد میں شہریوں نے لائسنس حاصل کیے۔
لاہور ہائی کورٹ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایس پی آپریشن نے بتایا کہ بغیر لائسنس گرفتار ڈرائیورز کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی، ڈی آئی جی آپریشن اور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شہریوں کو ہراساں نہ کرنے کو یقینی بنائیں۔