• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا بھر میں امن کے پیغامبر گوتم بْدھا کے پیروکاروں کیلئے سال کے آخری مہینے کی آٹھ تاریخ کو بہت زیادہ اہمیت حاصل ہے، تاریخی طور پر بْدھی ڈے کے نام سے منسوب یہ دن آج سے ڈھائی ہزار سال قدیم دورکے ایک واقعے کی یاد دلاتا ہے جب ہمالیہ کی ایک ریاست کے شاہی گھرانے میں ناز و نعم سے پلنے والا شہزادہ سدھارتھ زندگی کے تلخ حقائق کا کھوج لگانے کیلئے اچانک ویرانوں کی جانب روانہ ہوگیاتھا۔وہ اپنے آبائی دیس سے ایک شہزادے کی صورت میں روانہ ہوا تھا لیکن جب ایک طویل عرصے بعد واپس پہنچا تو ایک سادھو بن چکا تھاجس نے زرد رنگ کامعمولی لباس پہنا ہوا تھا،ہاتھ میں کشکول تھاما ہوا تھااورخوبصورت لمبے بالوں کی جگہ سرمْنڈا تھا۔شہزادے نے زندگی کی سچائی جاننے کے سفر کے دوران ایک بھکاری کی طرح انتہائی غربت کی حالت میں مختلف مقامات پر پڑاؤ ڈالا ، ایک شہزادے نے جب اپنی مرضی سے مفلسی کا سامنا کیا تو اسکو شاہی محل کی زندگی سراب لگنے لگی، وہ یہ جاننے کیلئے بے چین ہوگیا کہ انسان کا دنیا میں آنے کا اصل مقصد کیا ہے، وہ کون سے عوامل ہیں جنکی وجہ سے انسان دْکھ درد میں مبتلا رہتا ہے، انسان ایک دوسرے سے نفرت اور جھگڑے کیوں کرتے ہیں، انسان دْکھ درد کو شکست دیکر دھرتی کو امن کا گہوارہ کیسے بنا سکتا ہے؟۔سدھارتھ سچ کی راہ میں جنگلوں ویرانوں میں بھٹکتا رہا ،آخرکاروہ پیپل کے ایک درخت کے نیچے ا?نکھیں بند کرکے بیٹھ گیااور پھر اسی درخت کے نیچے انہیں نروان حاصل ہوگیا،وہ نیند سے جاگ گیا اورپھر زندگی کے حقائق روزِ روشن کی مانند ایسے عیاں ہوئے کہ وہ سمجھ بوجھ پا کرتاریخ میں ہمیشہ کیلئے گوتم بْدھا کے نام سے امر ہوگیا۔یہ تاریخ اس زمانے کے رائج کیلنڈر کے آخری مہینے کی آٹھویں تاریخ تھی ، تاہم جاپان میں میجی اصلاحات کے بعد گریگوری تقویم اپنا لی گئی اور یوں گوتم بدھا کو نروان حاصل ہونے کی یاد میں یہ دن بْدھی ڈے کے نام سے ہر سال دسمبر کی آٹھ تاریخ کوجاپان سمیت جدید دنیا میں نہایت دھوم دھام سے منایا جاتا ہے، اس دن بھکشو اپنے مندروں کی خوبصورت رنگوں اور موم بتیوں سے سجاوٹ کرتے ہیں اور بْدھسٹ اپنے مذہبی پیشوا کی امن پسندانہ تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ بدھا کے مطابق دھرتی پر انسان کے ساتھ چرند پرند کو رہنے کا یکساں حق حاصل ہے ، انسان کا اولین فرض ہے کہ وہ خون خرابے سے گریز کرے، اچھائی کا صلہ اچھااور برے کام کا انجام ہمیشہ برا ہوتا ہے۔ بْدھا کا کہنا تھا کہ زندگی کی خواہشات کو محدود رکھا جائے، ہر انسان کے اندر خدا بستا ہے،اپنے ضمیرکی آواز کو سْلانے کی ناکام کوشش کا نتیجہ اضطراب، بے سکونی اور پریشانی کی صورت میں سامنے آتا ہے،انسان کو اچھی زندگی گزارنے کیلئے اپنے خیالات پر قابو پانا چاہیے ورنہ سوچوں کی لے لگام روانی حقیقت پسندی سے دور کرتے ہوئے نفسیاتی مسائل کا شکار کردیتی ہے اورپھر دوسرے سے توقعات کا پورا نہ ہونا انسان کو دْکھی اور غم زدہ کردیتا ہے۔جب پاکستان کا قدیمی تاریخی شہر ٹیکسلا بْدھ مت کا مرکز بن کر اْبھرا، دنیا بھر سے بھکشووؤں کا آنا جانا ٹیکسلا میں شروع ہوگیا، پڑوسی ممالک سے علم کے پیاسے مردان میں واقع تخت ہاہی کے تعلیمی مراکز میں داخلہ لینے لگے، آج بھی دنیا کے ہر بدھسٹ کی خواہش ہے کہ وہ زندگی میں کم از کم ایک بار اشوک اعظم کے دور کے قائم کردہ اسٹوپا کی یاترا کرے اور پاکستان کے مختلف میوزئم میں موجود گندھارا تہذیب کے آثار قدیمہ کو اپنی آنکھوں سے دیکھ سکے۔ میں بْدھی ڈے کے موقع پر بطور چیئرمین ٹاسک فورس برائے گندھارا سیاحت اپنی تجویز ایک مرتبہ پھر اربابِ اختیار کے روبرو پیش کرنا چاہتا ہوں کہ پاکستان خطے کے بْدھ اکثریتی ممالک کے ساتھ ایک سیاحتی راہداری قائم کرے جن میں نیپال، چین، تھائی لینڈ،جاپان، سری لنکا، ویت نام، کمبوڈیا، بھوٹان، انڈونیشیا، میانمار، ملائشیا، سنگاپور اور منگولیہ کو ترجیح دی جائے، یہ وہ ممالک ہیں جو سفارتی محاذ پر پاکستان کے قریب سمجھے جاتے ہیں اوربیشتر ممالک کے شہریوں کو پاکستان آمد پر ویزہ آن آرائیول کی سہولت میسر ہے۔ اگر ایک سال میں عالمی بْدھسٹ آبادی کا صرف صفر اعشاریہ ایک فیصد حصہ بھی پاکستان میں واقع گندھارا دور کے آثارِ قدیمہ کی یاترا کیلئے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ کرے تو یہ تعداد لگ بھگ پانچ لاکھ سالانہ بنتی ہے اور اگر ایک سیاح اپنے دس روزہ قیام کے دوران کم از کم ساڑھے تین ہزار ڈالر خرچ کرے تو ہمارے ملکی زرمبادلہ میں ایک سال میں ایک اعشاریہ سات بلین امریکی ڈالرز کا اضافہ ہوگا جو بتدریج دو سالوں میں چھ بلین ڈالرز سے تجاوز کرجائے گا۔میں بْدھی دن کے موقع پر امید کرتا ہوں کہ گندھارا کوریڈور کا مجوزہ منصوبہ ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے نہ صرف گیم چینجر ثابت ہوگابلکہ سفارتی محاذ پر بھی عظیم کامیابیاں سمیٹنے کا باعث بنے گا۔

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین