متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ کراچی میں انتہا کے پیمانے اپنی حد کو پہنچ چکے ہیں، یہاں قانون صرف پیسہ بن گیا ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ بلڈنگ کوڈز اور قوانین پر عمل درآمد کی ضرورت ہے، جنگل کا بھی کوئی قانون ہوتا ہے یہاں قانون صرف پیسہ بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس شہر میں کئی جوانوں کو ماورائے عدالت قتل ہوتے دیکھا ہے، اس شہر پر اہلکار نہیں قابضین 15 سال سے قابض ہیں، ایسا نہ ہو کہ یہ شہر مجبور ہو کر آئین اور قانون اپنی مرضی سے چلانے کی کوشش کرے۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ کراچی کے شہری کس کا گریبان پکڑیں یہ پتہ چلنا چاہیے، کراچی کو جواب چاہیے کہ کون سا در ہے جہاں جا کر انصاف کی بھیک مانگیں۔
ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ آئیں اور بتائیں کہ انصاف کیسے دلائیں گے، ان کے پاس کتنے اختیارات ہیں۔