ملک میں پانچ سال بعد ڈپارٹمنٹل کرکٹ بحال ہوگئی۔ پریزیڈنٹ ٹرافی کے مقابلے کراچی میں شروع ہوگئے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ایونٹ کےلیے فرسٹ کلاس کرکٹ کی پلیئنگ کندیشنز میں تبدیلیاں کرکے پہلی اننگز کو 80 اوورز تک محدود کردیا ہے۔ ٹیموں کو پہلی اننگز کی کارکردگی کی بنیاد پر بونس پوائنٹس بھی ملیں گے۔
پریذیڈنٹ ٹرافی فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ میں پہلے روز افتخار احمد، زین عباس اور محمد سلیم نے سنچریاں اسکور کیں۔ محمد عباس اور رمیز نے شاندار بولنگ کی۔
اسٹیٹ بینک نے پی ٹی وی کیخلاف اور ایس این جی پی ایل نے غنی گلاس کیخلاف پہلی اننگز کی کارکردگی کی بنیاد پر بونس پوائنٹس حاصل کر لیے۔
نیشنل بینک اسٹیڈیم پر ایس این جی پی ایل نے غنی گلاس کےخلاف 80 اوورز میں 7 وکٹ پر 371 رنز بنائے۔ عابد علی 90، اسد شفیق 81، صاحبزادہ فرحان 67 اور عمیر بن یوسف نے 56 رنز بنائے۔
غنی گلاس کے محمد رمیز نے 6 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ پہلی اننگز میں 350 سے زائد رنز بنانے پر ایس این جی پی ایل کو بیٹنگ بونس پوائنٹ ملا۔
اسٹیٹ بینک اسپورٹس کمپلیکس پر میزبان اسٹیٹ بینک کیخلاف پی ٹی وی کی ٹیم 66 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ اسٹیٹ بینک کے محمد عباس نے 6، ثمین گل نے تین وکٹیں حاصل کیں۔
جواب میں اسٹیٹ بینک نے ایک وکٹ پر 201 رنز بنائے۔ زین عباس 109 اور عمر امین 64 رنز بناکر ناٹ آؤٹ ہیں۔
اسٹیٹ بینک نے پہلی اننگز میں حریف کو آل آؤٹ کرنے پر ایک بولنگ بونس پوائنٹ اور برتری حاصل کرنے پر مزید تین بونس پوائنٹس حاصل کیے۔
ادھر یو بی ایل گراؤنڈ پر افتخار احمد اور محمد سلیم کی سنچریوں کے باوجود واپڈا پہلی اننگز کا بونس پوائنٹ نہ لے سکا۔ واپڈا کی ٹیم کے آر ایل کیخلاف 80 اوورز میں 322 رنز بناسکی۔ افتخار احمد نے 155 اور سلیم نے 117 رنز بنائے۔
جواب میں کے آر ایل نے بغیر کسی نقصان کے 8 اوورز میں 23 رنز بنائے۔
ایونٹ کیلئے پلیئنگ کنڈیشنز کے مطابق پہلی اننگز 80 اوورز تک محدود ہوں گی، اس میں اگر ٹیم 350 رنز بنائے گئی تو بیٹنگ بونس پوائنٹ اور آل آؤٹ کرنے پر بولنگ بونس پوائنٹ ملے گا لیکن حیرت انگیز طور پر اگر بیٹنگ سائیڈ پہلی اننگز 80 اوورز سے پہلے ڈکلیئر کرنا چاہے گی تو پھر بولنگ سائیڈ بونس پوائنٹ کی حقدار ہوجائے گی۔