شاعرہ: پروفیسر فائزہ احسان صدیقی
صفحات: 384، ہدیہ: دعائے خیر
ناشر : المختار پبلی کیشنز، جاپان مینشن، رضا چوک (ریگل) صدر، کراچی۔
فون نمبر: 2725150- 0323
پروفیسر فائزہ احسان کا تعلق ایک علمی و ادبی گھرانے سے ہے۔ شوہر محمّد احسان اشرف صدیقی کے نانا، مولانا محمد عُمر نعیمی اور فائزہ احسان کے والد حکیم مولانا ابرار الحق صدیقی، صدر الافاضل، مولانا سیّد محمد نعیم الدّین مُراد آبادی کے شاگرد تھے۔ زیرِ نظر کتاب میں مختلف درودوں کو منظوم کیا گیا ہے، لیکن ہماری نگاہ میں منظوم فن پارہ وہ ہے، جس میں فنی خامیاں نہ ہوں۔ اس میں90 فی صد کلام بے وزن ہے۔
فائزہ احسان ایک اچھی نثر نگار ہیں اور وہ یہ کام نثر میں بہتر طور پر کر سکتی تھیں۔ بلاشبہ، درود و سلام کے حوالے سے یہ ایک رہنما کتاب ہے، اُنہوں نے ہر درود کی فضلیت کے حوالہ جات بھی درج کیے ہیں۔نیز، فائزہ احسان نے درودِ خضری کی فضیلت کے ساتھ علّامہ اقبال کا قول درج کر کے اسے تاریخی انکشاف بھی بنا دیا ہے کہ یہی وہ درودِ پاک ہے، جس کا ورد علّامہ اقبال نے ایک کروڑ مرتبہ کیا تھا۔
پروفیسر اظہار حیدری، پروفیسر شمس بخاری، ع م چوہدری، ڈاکٹر فریدہ احمد صدیقی جیسے صاحبانِ علم و دانش نے اِس کتاب پر رائے دی ہے، لیکن کسی نے اس بات کی نشان دہی نہیں کی کہ اس میں موجود شاعری فنی معیارات کے مطابق نہیں۔