سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر، ریٹرننگ افسر، ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او جہلم کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کردی۔
اڈیالہ جیل میں بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس میں فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل کے نہ آنے کی وجہ سے سماعت کارروائی کے بغیر 3 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔
اس موقع پر فواد چوہدری کے وکیل فیصل چوہدری نے اوپن ٹرائل کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ ہمیں الیکشن کمیشن پر تشدد تحفظات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فواد چوہدری کے جہلم کے 2 حلقوں سے کاغذاتِ نام زدگی جمع کرائے ہیں، فواد چوہدری کے تجویز کنندہ اور تائید کنندہ کو دھمکایا جارہا ہے۔
الیکشن کمیشن میں دائر درخواست میں فیصل چوہدری نے کہا کہ ہمیں دھمکیاں دی جارہی ہیں، ہراساں کیا جارہا ہے۔ تجویز کنندہ اور تائید کنندہ کو حلقے میں آنے ہی نہیں دیا جارہا ہے۔
فیصل چوہدری نے یہ بھی کہا کہ توہین الیکشن کمیشن کیس میں اوپن ٹرائل کےلیے ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے خاندان کے افراد پر مقدمات بنائے گئے تاکہ کوئی پیروی نہ کرسکے۔