اسلام آباد ہائیکورٹ نے 11 جنوری تک سائفر کیس کے ٹرائل پر حکم امتناع جاری کردیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر ان کیمرا ٹرائل کے خلاف درخواست پر حکم سنایا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سائفر ان کیمرا ٹرائل کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بانی پی ٹی آئی کے وکیل سے کہا کہ آپ کا نکتہ کیا ہے؟
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے جواب دیا کہ نکتہ یہ ہے کہ فردِ جرم سے پہلے قانونی طریقہ کار مکمل نہیں کیا گیا۔
وکیل عثمان گل نے کہا کہ جج نے جس نوٹیفکیشن کا حوالہ دیا وہ یکم دسمبر کا ہے اور سائفر ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر چل رہا ہے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سوال کیا کہ اب تک کتنے گواہان کے بیانات مکمل ہو چکے ہیں؟
وکیل عثمان گل نے بتایا کہ کُل 27 گواہان میں سے 25 کے بیانات اور تین کی جرح مکمل ہوئی ہے۔
عدالت میں بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے سائفر ٹرائل پر حکم امتناع دینے کی استدعا کی جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے جواب دیا کہ پہلے نوٹس ہوں گے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ آئندہ سماعت پر سائفر ٹرائل سے متعلق تمام ضروری دستاویزات جمع کرائیں۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود کے خلاف سائفر کیس کا ان کیمرا ٹرائل اڈیالہ جیل میں جاری ہے۔