کراچی میں جاری 3 روزہ نیو پلیکس فلم فیسٹیول میں نوجوان فلمسازوں کی تیار کردہ 18 فلمیں نمائش کے لیے پیش کی گئیں۔
منتظمین کے مطابق نیو پلیکس فلم فیسٹیول میں نوجوان فلم سازوں کی جانب سے تیار کردہ ایسی فلمیں دکھائی جا رہی ہیں جو محدود تجربے اور وسائل کے باوجود بھی سنیما گھروں میں دکھائے جانے کے قابل ہیں۔
نیو پلیکس فلم فیسٹیول کے پہلے دن 9 شارٹ فلمیں دکھائی گئیں جن میں ڈِسکارڈ، سرکس، کارڈیک اریسٹ، برزخ، شِکرے کا گُڈا، ریوری، ٹکٹ ٹو پیراڈائز، ہیبٹ اور سینٹینل جیٹ شامل تھیں۔
باقی کی 9 شارٹ فلمیں وچن، لائف، شہرِ معشوق، سائلنس آفٹر دی اسٹورم، گِرگٹ، سائیکو ٹیکسی، ویئر از مائی یلو، اے کے اے ذاکر اور پرواز درشاب فلم فیسٹیول کے دوسرے روز دکھائی گئیں۔
ان فلموں میں معاشرتی جبر، دہشت گردی اور اظہارِ رائے کی آزادی سمیت مختلف سماجی مسائل کو موضوع بنایا گیا ہے۔
اس فلم فیسٹیول میں اردو کے علاوہ مارواڑی زبان میں بھی ایک فلم دکھائی گئی۔
فیسٹیول میں شریک لاہور، کوئٹہ اوردیگر شہروں کے فنکاروں کا کہنا ہے کہ ایسے فلم فیسٹیول نئے فنکاروں کا حوصلہ بڑھاتے ہیں۔
ڈی ایچ اے فیز 8 کراچی میں موجود نیو پلیکس سنیما میں جاری اس فلم فیسٹیول کا آج آخری روز ہے۔
آج فلم فیسٹیول کے آخری روز 9 کیٹیگریز میں انعامات تقسیم کیے جائیں گے جن میں بیسٹ فلم، بیسٹ ڈائریکٹر، بیسٹ ایکٹر، بیسٹ ایکٹریس، بیسٹ اسکرین پلے، بیسٹ ساؤنڈ ڈیزائن، بیسٹ سنیماٹوگرافی، بیسٹ ایڈیٹنگ اور بیسٹ پروڈکشن ڈیزائن کی کیٹیگریز شامل ہیں۔