عالمی عدالتِ انصاف نے اسرائیل کو فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کا حکم دے دیا تاہم فائر بندی کا حکم نہیں دیا۔ اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی نسل کشی کا مقدمہ روکنے کی اسرائیلی درخواست مسترد کرتے ہوئے کیس چلانے کی جنوبی افریقہ کی درخواست منظور کرلی۔
عالمی عدالت انصاف کے 15 ججوں نے فیصلے کی حمایت کردی، 2 نے مخالفت کی، عالمی عدالت انصاف کے ہنگامی احکامات 15 دو سے منظور ہوئے۔
عالمی عدالت انصاف کا غزہ کے حق میں عبوری فیصلہ
عدالت نے اسرائیل کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فورسز نسل کشی کے اقدامات روک دیں اور اسرائیل آج کے حکم کے مطابق اپنے اقدامات کی رپورٹ جمع کروائے، اسرائیل غزہ میں انسانی امداد پہنچنے دے اور صورتحال بہتر بنائے۔
عالمی عدالت انصاف نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اسرائیل عدالتی حکم کے مطابق اقدامات کی رپورٹ 1 ماہ میں جمع کروائے، غزہ کے تنازع میں شامل تمام فریق عدالت کے فیصلے کے پابند ہیں۔
عدالت کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں بڑے پیمانے پر شہریوں کی اموات ہوئیں، عدالت غزہ میں انسانی المیے کی حد سے آگاہ ہے، جنوبی افریقا کے عائد کردہ الزامات میں سے کچھ درست ہیں۔
عالمی عدالت نے غزہ نسل کشی کیس معطل کرنے کی اسرائیل کی درخواست کو مسترد کردیا اور کہا کہ اسرائیل کے خلاف نسل کشی مقدمے میں فیصلہ دینا عدالت کے دائرہ اختیار میں ہے۔
اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس کے کافی ثبوت موجود ہیں
آئی سی جے کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقا کے پاس اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس دائر کرنے کا اختیار ہے، اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس کے کافی ثبوت موجود ہیں، اسرائیل کے خلاف کچھ الزامات نسل کشی کنونشن کی دفعات میں آتے ہیں، غزہ تباہی کی داستان بن چکا ہے، اقوام متحدہ کے مطابق غزہ رہنے کے قابل نہیں رہا، 7 اکتوبر کے بعد غزہ میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، غزہ میں 7 ہزار سے زائد افراد شہید اور 63 ہزار سے زائد زخمی ہوئے، اسرائیل کے فوجی حملوں کی وجہ سے غزہ میں ہلاکتیں، تباہی، نقل مکانی ہوئی ہے۔
عالمی عدالت انصاف کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسپتالوں پر بھی حملے کیے گئے، غزہ کے بچے نفسیاتی دباؤ کا شکار ہیں، غزہ کی 20 لاکھ سے زائد آبادی نفسیاتی اور جسمانی تکالیف میں مبتلا ہے، عدالت غزہ میں فلسطینیوں کو نسل کشی کی کارروائیوں سے محفوظ رکھنے کے حق کو تسلیم کرتی ہے، جنوبی افریقہ کے کچھ مطالبات میں وزن ہے، عالمی عدالت کے پاس نسل کشی کیس میں ہنگامی احکامات جاری کرنے کا اختیار ہے، نسل کشی کیس میں حتمی فیصلہ سنائے بغیر عبوری اقدامات کے احکامات جاری کیے جا سکتے ہیں۔
نسل کشی سے تحفظ کا فلسطینیوں کا حق تسلیم کرتے ہیں
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ تازہ معلومات کے مطابق 25 ہزار سے زائد فلسطینی مارے جا چکے ہیں، 9 اکتوبر کو اسرائیلی وزیر دفاع نے غزہ کے محاصرے، بجلی پانی بند کرنے کا اعلان کیا، غزہ میں ہیلتھ کیئر سسٹم تباہ ہو چکا ہے، ہم غزہ میں انسانیت کو زمیں بوس ہوتا دیکھ رہے ہیں، نسل کشی سے تحفظ کا فلسطینیوں کا حق تسلیم کرتے ہیں۔
عدالت کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقہ نے 29 دسمبر کو اس عدالت میں درخواست دائر کی، حماس حملے کے جواب میں اسرائیلی حملوں میں بہت جانی اور انفرااسٹراکچر کو نقصان ہوا ہے، اقوام متحدہ کے کئی اداروں نے اسرائیلی حملوں کے خلاف قراردادیں پیش کی ہیں، عالمی ادارہ انصاف نے غزہ میں انسانی نقصان پر تشویش ظاہر کی۔
اس موقع پر عالمی عدالت انصاف کے باہر فلسطینیوں اور اسرائیلی اقدامات کے مخالفین بڑی تعداد میں موجود تھے۔
فلسطینی نوجوان کا کہنا تھا کہ آج ہمارے لیے بڑا اہم دن ہے، توقع ہے عالمی عدالت فلسطینیوں کے ساتھ انصاف کرے گی۔
جنوبی افریقا کی جانب سے عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کر رہا ہے، عالمی عدالت انصاف اسرائیل کو غزہ میں فوجی آپریشن بند کرنے کا حکم دے۔
11 اور 12 جنوری کو ہونے والی سماعت میں جنوبی افریقا اور اسرائیل نے دلائل دیے تھے۔