ایران میں دہشتگردوں کے حملے میں زخمی پاکستانی مزدور نے ہولناک واقعے کی تفصیلات بتا دیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے زخمی مزدور نے بتایا کہ ایران میں دہشتگردوں نے حملے سے پہلے تمام مزدوروں کو شناخت کیا اور کہا کہ جو پاکستانی ہیں اُٹھ کر کھڑے ہوجائیں، پھر اندھا دھند فائرنگ کی۔
واقعے میں زخمی ہونے والے مزدور نے بتایا کہ دہشتگردوں نے حملے کے بعد باقاعدہ دیکھا کہ کوئی زندہ تو نہیں بچا، میں لاشوں کے نیچے دب چکا تھا، ذہن میں خیال آیا کہ اگر میں مردہ بن جاؤں تو شاید جان بچ جائے، پوری قوت سے سانس روکی اور دہشتگرد مجھے مردہ سمجھ کر کمرے سے باہر نکل گئے۔
دوسری جانب مقتول پاکستانیوں کے آبائی علاقوں میں فضا سوگوار ہے، لواحقین کی جانب سے جلد میتیں واپس لائے جانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
بہاول پور کے شہریوں نے احمد پور شرقیہ روڈ بھی بلاک کردیا، مظاہرین نے ٹائر بھی جلائے اور مقتولین کی میتیں واپس لانے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ایران کے علاقے سراوان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 9 پاکستانی مزدور جاں بحق اور 3 زخمی ہو گئے تھے، جاں بحق افراد ایران میں ڈینٹنگ پینٹنگ کا کام کرتے تھے۔
جاں بحق ہونے والے دو مزدوروں کا تعلق لودھراں کے علاقے گیلے وال سے اور پانچ کا تعلق تحصیل علی پور سے تھا، مرنے والوں میں دو بھائی بھی شامل ہیں۔