پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہم جمہوریت پسند ہیں، سابق وزیرِ اعظم کی سزا پر جشن نہیں منا سکتے۔
مالاکنڈ کی تحصیل بٹ خیلہ میں پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایک سابق وزیرِ اعظم کے الیکشن نہ لڑنے پر اس کے مخالف جشن منا رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میاں صاحب چوتھی بار وزیرِ اعظم بنے تو یہی پرانی انتقامی سیاست کریں گے، کیا میاں صاحب ووٹ کو عزت دلا سکے؟ نواز شریف نے بھٹو کی بیٹی کے خلاف جعلی کیسز بنائے تھے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ خان صاحب نے نوجوانوں کو امید دلائی مگر پھر یوٹرن کی سیاست کی، خان صاحب کہتے تھے میں انہیں رلاؤں گا اور آج خود رو رہے ہیں، خان صاحب کو سمجھایا تھا کہ سیاسی مخالف کی عورتوں کے پیچھے مت پڑو، آج خان صاحب کی بیوی کے جیل جانے پر مجھے بہت دکھ ہو رہا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ نواز شریف نے مکافات عمل کے طور پر اپنی بیٹی کے ساتھ انتقامی سیاست ہوتے ہوئے دیکھی، بانی پی ٹی آئی سیاسی مخالفین کی بیٹیوں کو گرفتار کر رہے تھے، بانی پی ٹی آئی مکافات عمل دیکھ رہے ہیں، میں دائیں بائیں نہیں دیکھتا عوام کی طرف دیکھتا ہوں، طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام فیصلہ کریں کہ ان کا وزیرِ اعظم کون ہو گا، سیاسی جماعتیں طے کریں کہ سیاست کو دشمنی میں تبدیل نہیں کریں گی، ذاتی دشمنی کا نقصان ملک اور معیشت کو ہوتا ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ کیا مولانا فضل الرحمٰن آپ کے پاس آئے ہیں؟ بانی پی ٹی آئی کہتے تھے کہ 50 لاکھ گھر بنائیں گے، کتنے گھر بنائیں؟ عوام 8 فروری کو سوچ سمجھ کر ووٹ دیں، اگر آپ چاہتے ہیں کہ نواز شریف آپ کا چوتھی بار وزیرِ اعظم نہ بنیں تو تیر کو ووٹ دیں، آپ کو ہماری شکل پسند ہو یا نہ ہوں میدان میں ہم اور وہ کھڑے ہیں۔
سابق وزیرِ خارجہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہی وہ جماعت ہے جو شیر کا راستہ روک سکتی ہے اور اس کا شکار کر سکتی ہے، میاں صاحب چوتھی بار وزیرِ اعظم بننا چاہتے ہیں وہ کرنا کیا چاہتے ہیں؟ شہداء کے خون کا سودا کرنے والا بانی پی ٹی آئی ہوتا کون ہے؟بانی پی ٹی آئی کے فیصلوں کی وجہ سے دہشت گرد سر اٹھا رہے ہیں، کبھی برداشت نہیں کروں گا کہ دہشت گرد دوبارہ ملک پر مسلط ہوں، ان کا سرکاٹ دوں گا۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ اختلاف رائے کو سیاسی دشمنی میں کیوں تبدیل کریں؟ حکومت میں آتے ہی پہلے دن سیاسی قیدیوں کو رہا کروں گا، آصف زرداری کا گلا اور زبان کاٹی گئی، آصف زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا، اشرافیہ کو تکلیف پہنچاؤں گا اور عوام کو ریلیف دوں گا، 17 وزارتوں کو بند کر کے عوام کو ریلیف دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو اپیل ہے کہ چنو نئی سوچ کو، ن لیگ کے نظریاتی کارکنوں سے اپیل ہے کہ ن لیگ ووٹ کی عزت نہیں بلکہ بے عزت کر رہی ہے، ن لیگ کے کارکنوں کے لیے بھی ایک ہی نشان ہے اور وہ ہے تیر کا نشان، جانتا ہوں آج کل پی ٹی آئی کے کارکن جذبات میں ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو دس سال کی سزا ہوئی سزائے موت بھی ہو سکتی تھی مگر وکلاء عدالت نہیں آتے تھے، بانی پی ٹی آئی کو ان کے اپنے لوگوں نے پھنسایا ہے، اب یہ ہی لوگ باہر جا کریں کہیں کہ ہم بانی پی ٹی آئی کے سفیر ہیں، ہمیں ووٹ دیں، یہ لوگ منتخب ہو کر بھی بانی پی ٹی آئی کو پارلیمان میں دھوکہ دیں گے، تیر پر مہر لگا کر شیر کا راستہ روکیں۔