• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئرش پارلیمنٹ سرحد پر ریفرنڈم کی بجائے روزمرہ مسائل پر توجہ دے، سوناک

لندن (پی اے) وزیراعظم رشی سوناک نے کہا ہے کہ آئرش پارلیمنٹ (اسٹورمنٹ) کو آئرلینڈ کے دوبارہ ملاپ پر ریفرنڈم کے بجائے روزمرہ مسائل پر توجہ دینا چاہئے۔ رشی سوناک نے فرسٹ منسٹر مچل اونیل Michelle OʼʼNeill کے اس دعوے کے بعد کہ سرحدوں کے بارے میں پولنگ اگلے 10 سال میں ہوسکتی ہے، کہا کہ آئینی تبدیلی ترجیح نہیں ہے۔ رشی سوناک نے یہ باتیں 2 سال کے تعطل کے بعد اقتدار میں شراکت کی سالگرہ کے موقع پر آئرلینڈ کے وزیراعظم Leo Varadkar اور شمالی آئرلینڈ کے وزیرکرس ہیٹن ہیرس سے بلفاسٹ میں ملاقات کے موقع پر کہی۔ نشریاتی اداروں سے بات چیت کرتے ہوئے سوناک نے کہا کہ ملک کے اس انتہائی اہم دن پر ایگزیکٹوز اور پورے ڈورمنٹ (پارلیمنٹ) کے سیاسی رہنمائوں سے میری بات چیت بہت تعمیری رہی ہے کیونکہ اب شمالی آئرلینڈ کے سیاستدانوں کو اپنے عوام کیلئے فیصلے کرنے کا حق مل گیا، اب ہماری نئی ڈیل کے تحت انھیں پہلے کے مقابلے میں بہت زیادہ فنڈ اور اختیار دیئے جائیں گے تاکہ وہ پورے شمالی آئرلینڈ کے لوگوں اور کاروباری لوگوں کے مسائل حل کرسکیں اور اب یہی سب کی ترجیح ہوگی، یہ آئینی تبدیلی نہیں ہے، یہ شمالی آئرلینڈ کے عوام کو درپیش روزمرہ کے معاملات نمٹانے کی بات ہے۔ اس سے قبل ہیٹن ہیرس نے بھی سرحدوں کے حوالے سے پولنگ کے امکانات کو رد کردیا اور کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ ایسا ہوگا لیکن وزیر خارجہ کی حیثیت سے مجھے یہ دیکھناہوگا کہ کیا حالات اس کی اجازت دیتے ہیں لیکن حالات ابھی اس کی اجازت نہیں دیتے، میں سمجھتا ہوں کہ اس وقت اولین ضرورت سرکاری شعبے سے وابستہ لوگوں کی تنخواہیں، ہیلتھ سروس ہے، جس کی یہا ں بڑے پیمانے پر لوگوں کی منتقلی کی وجہ سے ضرورت ہے، تعلیم اور دیگر شعبوں کی بہتری کے سب ہی طلبگار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ شمالی آئرلینڈ کے عوام کی بھاری اکثریت موجودہ آئینی حیثیت سے جان چھڑانا چاہتی ہے۔DUP کے قائد سر جیفری ڈونلڈسن نے تفریق ڈالنے والے معاملات پر توجہ مرکوز کرنے پر سن فین پر تنقید کی۔ انھوں نے کہا کہ وہ سب کی فرسٹ منسٹر بننا چاہتی ہیں، جس کے معنی ہیں یونینسٹ کمیونٹی۔ انھوں نے کہا کہ ایگزیکٹو کو اس بنیاد پر کام کرنا چاہئے کہ شمالی آئرلینڈ کے عوام کی اکثریت یونین کو سپورٹ کرے، ہمیں مل کر آگے بڑھنا چاہئے اور ان معاملات پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے، جن کا عوام سے براہ راست تعلق ہو۔ عوام تفریق پیداکرنے والے سرحد سے متعلق پولنگ میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ سر جیفری نے کہا کہ OʼʼNeill فرسٹ منسٹر کا عہدہ سنبھالنے والی پہلی قوم پرست خاتون ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم مواقع کے عشرے میں داخل ہوچکے ہیں اور اب بہت سی تبدیلیاں آرہی ہیں، تمام پرانے طور طریقے، اس ریاست کی ہیئت سب تبدیل ہو رہا ہے، حقیقت یہ ہے کہ ایک قوم پرست ری پبلکن کبھی فرسٹ منسٹر بننے کا نہیں سوچ سکتی تھی۔ ان سب چیزوں سے تبدیلی کی عکاسی ہوتی ہے۔

یورپ سے سے مزید