چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ 8 فروری کو تیروں کی بارش ہوگی، کسی نے میری ایک بھی سیٹ کم کرنے کی کوشش کی تو برداشت نہیں کروں گا۔
بلاول بھٹو کا کراچی میں مصروف ترین دن رہا، بلاول چورنگی سے شروع ہونیوالی انتخابی ریلی کیماڑی، شیر شاہ، پاک کالونی، لیاری، لیاقت آباد اور ناظم آباد سے ہوتی ہوئی 12 گھنٹے سے زائد وقت کے بعد داؤد چورنگی ملیر میں اختتام پذیر ہوئی۔
مختلف مقامات پر کارکنوں نے بلاول بھٹو کا والہانہ استقبال کیا، پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں، پارٹی ترانوں پر رقص کیا، لیاری میں ہوائی جہاز کے ذریعے پیپلز پارٹی کے انتخابی پمفلٹس بھی گرائے گئے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد 300 یونٹ بجلی مفت دینگے، 30 لاکھ گھر بناکر دیں گے، کچی آبادیوں کو مالکانہ حقوق دیں گے جبکہ مزدوروں کے لئے مزدور کارڈ دیں گے۔
شیری رحمان اور مراد علی شاہ سمیت پیپلز پارٹی کے دیگر رہنما بھی بلاول بھٹو کے ساتھ ٹرک پر موجود تھے۔ ریلی شیریں جناح کالونی پہنچی تو کارکنوں نے والہانہ استقبال کیا۔
بلاول بھٹو کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ کراچی میں کوئی مذہب تو کوئی لسانیت پر شہر کی تقسیم چاہ رہا ہے، مگر ترازو اور پتنگ والے ٹکے کا کام نہیں کرتے، عوام انہیں ووٹ دیں، وہ کراچی کی قسمت بدل کر دِکھائیں گے۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کی سیاست ذاتی انتقام میں تبدیل ہوچکی ہے، نوجوان قیادت ہی عوام کے مسائل حل کرسکتی ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس بار بلدیاتی اور صوبائی حکومتوں کی طرح وفاقی حکومت بھی پیپلز پارٹی کی ہوگی۔
لیاری میں پیپلز پارٹی کی ریلی میں نجی ہوائی جہاز سے انتخابی پمفلٹ بھی پھینکے گئے، ریلی ناظم آباد موسمیات، ملیر کالا بورڈ سے ہوتی ہوئی اپنے انتخابی پوائنٹ قائدآباد داؤد چورنگی پہنچی جہاں کارکنوں نے پارٹی چیئرمین کا شاندار استقبال کیا۔