نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ صحافی کا سوال سن کر مایوس ہوگئے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے نگراں وزیراعظم سے سوال کیا کہ یہ آپ کی آخری پریس کانفرنس ہوگی، جس کے جواب میں انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ آپ کے سوال سے مایوس ہوا ہوں۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ اللّٰہ مجھے زندگی دے گا تو میری یہ آخری پریس کانفرنس نہیں ہوگی، آپ کے سوال کا جواب نہیں دوں گا۔
انوارالحق کاکڑ نے مزید کہا کہ آپ کے سوال سے لگتا ہے جیسے خدانخواستہ مجھے کینسر ہوگیا ہے۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ پر امن احتجاج سیاسی کارکنوں کا حق ہے، انتخابات کے انعقاد میں سیکیورٹی اداروں نے اہم کردار ادا کیا، انارکی پھیلانے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دیں گے۔
انوارالحق کاکڑ نے مزید کہا کہ انڈونیشیا میں ووٹ گنتی کرتے ہوئے ایک مہینہ لگا تھا، ہمارے یہاں ووٹوں کی گنتی میں کتنا وقت لگا؟ ووٹ گنتی کرنے میں 36 گھنٹے لگے، پہلے ڈھائی گھنٹے میں ایک پروجیکشن بنا دی گئی، بےقاعدگیاں ہوئی ہوں گی، لیکن اس کیلئے فورم موجود ہے، پاکستان کے پاس الیکشن کے تین چار تجربے آ چکے ہیں۔
نگراں وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ پاکستان بہت مستحکم اور ذمہ دار ملک ہے، پرامن احتجاج لوگوں کا حق ہے، پرتشدد احتجاج کے خلاف کارروائی کی جائے گی، انارکی کی کوئی حکومت اجازت نہیں دیتی اور نہ ہم دیں گے، 36 گھنٹوں میں الیکشن کے نتائج مرتب ہوئے، 92 ہزار پولنگ اسٹیشنز تھے، ملک بھر میں انٹرنیٹ کی سہولت موجود تھی۔