• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ن لیگ اور پی پی کو ملکر حکومت بنانا پڑیگی یا نئے الیکشن کروانا پڑینگے، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”رپور ٹ کارڈ“ میں میزبان مبشر ہاشمی کے سوال حکومت کی حمایت کریں گے لیکن وزارتیں نہیں لیں گے، بلاول بھٹو، کیا ایسی صورت میں ایک مستحکم حکومت بن سکے گی؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ انتخابات میں پی ٹی آئی کی فتح نے پورا گیم پلان تبدیل کردیا ہے، فیصلہ سازوں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو بڑا سیٹ بیک ہوا ہے،ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو مل کر ہی حکومت بنانا پڑے گی یا نئے الیکشن کروانا پڑیں گے۔

 ارشا دبھٹی نے کہا کہ بلاول بھٹو کا حکومت کا حصہ نہ بننے کی بات کو حتمی نہ سمجھا جائے بیک ڈور پر بہت کچھ بارگیننگ ہورہی ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو مل کر ہی حکومت بنانا پڑے گی یا نئے الیکشن کروانا پڑیں گے، ملک کو دس بڑے معاشی چیلنجز درپیش ہیں پیپلز پارٹی حکومت میں شامل نہیں ہوئی تو بڑے فیصلے کرنا مشکل ہوں گے، سادہ اکثریت کی خواہشمند ن لیگ کو اب اقلیتی حکومت ملے گی۔

 ن لیگ کو بار بار پیپلز پارٹی کی طرف دیکھنا پڑے گا اس لیے حکومت مستحکم نہیں ہوسکے گی، پیپلز پارٹی کا صدرمملکت، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کا مطالبہ مگر حکومت میں ذمہ داری نہ لینے کی اسمارٹ کوشش ہے، اس ساری صورتحا ل میں تحریک انصاف مضبوط ہورہی ہے۔

اہم خبریں سے مزید