پاکستان میں امریکی مشن کے نائب سربراہ اینڈریو شوفر نے دورہ کراچی کے موقع پر نوجوان قیادت، کاروباری شخصیات، صنعتکاروں، اقلیتی برادری، مالیاتی شعبے اور سماجی نمائندگان سے ملاقاتیں کیں۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت و عوام ہر مشکل گھڑی میں پاکستانی عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، سندھ میں ماحولیاتی تبدیلی و سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد بحالی میں بھرپور تعاون امریکا کی مخلصانہ کاوشوں کی عکاس ہے۔
انہوں نے پاکستان کیساتھ مختلف شعبہ جات میں شراکت داری، ترقی اور کاروباری سرگرمیاں بڑھانے کیلئے مشترکہ کاوشوں کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
امریکی مشن کے نائب سربراہ اینڈریو شوفر نے پاکستان سے تعلقات کے فروغ کے مقصد کے لیے 12 تا 13 فروری کراچی کا دورہ کیا، جس کے دوران انہوں نے جمہوریت، معاشی نمو، خواتین کی معاشی خودمختاری کی حوصلہ افزائی اور پاکستانی عوام کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے امریکی کاوشوں کو اجاگر کیا۔
اینڈریو شوفر نے اس موقع پراپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا "امریکا پاکستان کے ساتھ شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور مشترکہ ترجیحات پر ملکر کام کرنے کیلئے پرعزم ہے، جس کا مقصد خطے میں جمہوریت، جامع اقتصادی ترقی اور استحکام کو فروغ دینا ہے۔
کراچی کا یہ دورہ مختلف فریقین اور شراکت داروں کے ساتھ مسلسل روابط اور باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے جاری ہماری کاوشوں کی عکاس ہے۔"
ڈی سی ایم شوفر کا کہنا تھا کہ "موسمیاتی تبدیلیوں کی تباہ کاریاں ہوں یا سیلاب کے بعد بحالی کا چیلینج، امریکی حکومت نے ہر مشکل گھڑی میں سندھ کے عوام کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ 2022ء کے سیلاب کے بعد سندھ کیلئے 21 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز کی مالی اعانت ہمارے اس غیرمتزلزل عزم کی واضح مثال ہے۔
امریکا نے نہ صرف معیاری تعلیم، صاف پانی کی فراہمی، غذائی قلت کے خاتمے اور بنیادی صحت کی سہولیات کی فراہمی پر توجہ مرکوز رکھی ہے، بلکہ سیلابی صورتحال سے نکلنے اور قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے سندھ کے عوام کی معاونت میں مصروف عمل ہے۔
اینڈریو شوفر نے کراچی میں امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی کے تعاون سے چلنے والی ٹیری ٹیکس انٹرنیشنل کمپنی کا دورہ کرتے ہوئے کاروباری سرگرمیوں میں خواتین کی حوصلہ افزائی پر زور دیا۔ یہ کمپنی اس بات کی غماز ہے کہ کس طرح امریکی حکومت کی اعانت سے مقامی سطح پر کاروباری سرگرمیوں کو پروان چڑھانے میں مدد ملتی ہے۔
امریکی مشن کے نائب سربراہ نے پاکستان امریکن کلچرل سینٹر میں لنکن کارنر کا دورہ کیا، جہاں متحرک نوجوان قیادت کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر اپنے منفرد و تعمیری خیالات کے تبادلے کا موقعہ فراہم کیا گیا۔
اینڈریو شوفر نے نجی و سماجی شعبہ کے نمائندگان کے علاوہ دیگر شعبہ ہائے زندگی بشمول مالیات، دوا سازی اور ٹیکسٹائل کے سربراہان سے بھی ملاقاتیں کی، جس میں انہوں نے پاکستان اور امریکہ کے مابین نجی شعبے کی قیادت میں جامع ترقی، تجارت اور سرمایہ کاری کی اہمیت پر زور دیا۔
ڈی سی ایم شوفر کے دورہ کراچی نے پاکستان میں افغان پناہ گزینوں اور مذہبی اقلیتوں کو درپیش مسائل سے نمٹنے کیلئے امریکی حکومت کی کاوشوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے کمیشن برائے پناہ گزین (UNHCR) کے عہدے داران سے ملاقات میں افغان پناہ گزینوں کے مسائل پر گفتگو کی اور امریکا کی جانب سے انسانی امداد و تعان جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
اس کے علاوہ اینڈریو شوفر نے مذہبی اقلیتی نمائندگان بالخصوص کراچی میں پارسی برادری سے بھی بات چیت کی۔ اس نشست میں اینڈریو شوفر کو کراچی کی مذہبی و ثقافتی تنوع کے بارے میں مزید جاننے اور مختلف مذہبی برادریوں کے مابین بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کا موقع ملا۔