سابق گورنر خیبر پختونخوا اور تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ فرمان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان سے صرف انتخابی دھاندلی کے نکتے پر ملاقات ہوئی۔
جیو نیوز سے گفتگو میں شاہ فرمان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن نے بھی کہا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے، جے یو آئی سربراہ سے اسی معاملے پر آگے کا لائحہ عمل طے کیا۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے علی امین گنڈاپور کو وزیراعلیٰ نامزد کیا ہے، حکومت سازی سے متعلق امور مشاورت سے طے کریں گے۔
صحافی نے شاہ فرمان سے سوال کیا کہ کیا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز (پی ٹی آئی پی) ضم ہوسکتی ہے؟ اس پر سابق گورنر خیبرپختونخوا نے جواب دیا کہ یہ فیصلے پارٹی کے مناسب فورم پر ہوں گے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا جو بھی فیصلہ ہو گا وہ ملکی استحکام کے لیے ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر جماعت اپنے مقاصد کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کرتی ہے، پی ٹی آئی قومی وحدت کی جماعت ہے۔
صحافی نے شاہ فرمان سے استفسار کیا کہ ’کیا پرویز خٹک کےلیے پارٹی کے دورازے کھلے ہوئے ہیں؟‘ اس پر سابق گورنر نے کہا کہ کسی بھی انفرادی شخصیت سے متعلق بات نہیں کروں گا۔