سینیٹر مشاہد حسین سید نے بانیٔ پی ٹی آئی کی رہائی کا مطالبہ کر دیا جبکہ نواز شریف سے وزارتِ عظمیٰ پیپلز پارٹی کو دینے کا مطالبہ بھی کر دیا۔
سینیٹ کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ یہ خرابی 2014ء کے دھرنے کی ہے جو سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ نے منتخب حکومت کے خلاف کیا، سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ نے عدالت اور سافٹ کوُ کو استعمال کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ 2022ء میں بھی پی ٹی آئی کو حکومت سے نکالنے کے لیے سافٹ کوُ کو استعمال کیا گیا، جو انتخابات میں ہوا اس کے بعد اب بانیٔ پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے۔
سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو اس سے سیکھنا چاہیے، بھٹو صاحب کے ساتھ جو ہوا وہ عدالتی قتل تھا، نواز شریف کے خلاف 2 مرتبہ سازش کی گئی۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ ہم نے دہشت گرد ٹی ٹی پی کے ساتھ بات کی تو سیاسی جماعتوں سے کیوں بات نہیں کی جا رہی؟ مشترکہ حکومت بنائی جائے اور سب جماعتوں کو اس میں شامل کیا جائے۔
سینیٹر مشاہد حسین سید کا یہ بھی کہنا ہے کہ عوام نے ووٹ دیا تو پھر اسے تسلیم کیا جائے، نواز شریف کو اس وقت لیڈر شپ کا مظاہرہ کرنا چاہیے، نواز شریف پیپلز پارٹی کو وزیرِ اعظم کا عہدہ دیں اور آگے بڑھیں۔