• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاعر: شبیر ناقد

صفحات: 1188، قیمت: 5000 روپے

ناشر: اردو سخن، پاکستان۔

فون نمبر: 7844094 - 0302

شبیر ناقد کے نام اور کام سے ہر وہ شخص واقف ہوگا، جسے ادب سے تھوڑی بہت بھی دل چسپی ہے۔ وہ بنیادی طور پر شاعر ہیں، ہر صنفِ سخن میں اُن کی کتاب موجود ہے، ایک نقّاد اور محقّق کی حیثیت سے بھی اُن کی خدمات مثالی ہیں، اِس کتاب دشمن معاشرے میں تواتر کے ساتھ کتابیں شائع کرنا کوئی معمولی بات نہیں، لیکن شبیر ناقد یہ کام نہایت خوش اسلوبی سے انجام دے رہے ہیں۔ شبیر ناقد کی مادری زبان سرائیکی ہے، اِس حوالے سے بھی اُن کا خاصا کام ہے، لیکن اردو زبان و ادب سے اُنہیں خصوصی لگائو ہے کہ ان کی زیادہ تر کتابیں اردو ہی میں منظرِ عام پر آئیں۔ 

شبیر ناقد کی زیرِ نظر کلیّات ابھی نامکمل ہے، اس کا دوسرا حصّہ بھی جَلد ہی منظرِ عام پر آجائے گا۔ زیرِ نظر کتاب میں اُنھوں نے اپنے شعری مجموعوں صلیبِ شعور، آہنگِ خاطر، جادۂ فکر، صبحِ کاوش، دل سے دُور نہیں ہو تم، کتابِ وفا، گنجِ آگہی، جہانِ عقل و جنوں، زادِ سخن، حُسنِ خیال، رت جگوں کا سفر، طرزِ بیاں، عکّاسِ احساس، نقدِ فکر و نظر، ریاضِ دانش، شہرِ سخن اور نوائے شوق کو یک جا کردیا ہے۔ شبیر ناقد کا خاندانی نام، غلام شبیر ہے۔ 

وہ یکم فروری 1976ء کو ڈیرہ غازی خان کی تحصیل تونسہ شریف میں پیدا ہوئے اور 1996ء میں شاعری کا آغاز کیا، گویا29 سال سے میدانِ ادب میں سرگرمِ عمل ہیں۔ اِس مختصر مدّت میں اُنہوں نے ہمیں22 شعری مجموعے اور 21 تنقیدی و تحقیقی کتابیں دیں، اس سے اُن کی ذہنی و فکری سطح کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ شبیر ناقد کا تعلق ’’دبستانِ ظہور احمد فاتح‘‘ سے ہے۔ وہ بڑے فخر سے اپنے استاد کا ذکر کرتے ہیں، جو خاندانی ہونے کی دلیل ہے، ورنہ اِس دَور میں کون، کس کو مانتا ہے۔ اس کلیات میں ظہور احمد فاتح، سہیل ثاقب، عزیر بلگامی، افضل خان اور ناصر ملک کے توصیفی مضامین بھی شامل ہیں۔