• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میں اتنا خوش نصیب ہوں کہ سحری کے وقت اگرچہ میری آنکھیں نیند سے بوجھل تھیں مگر مشیت ایزدی تھی کہ میں روزے کی سعادت سے محروم نہ رہ جائوں چنانچہ سحری کے وقت ڈھول بجا کر لوگوں کو جگانے والے مسلسل اپنا یہ فریضہ انجام دیتے ہیں مگر میں جاگنے کی بجائے ڈھول کی تھاپ کو انجوائے کرتا آنکھیں موندے لیٹا رہا، انہیں بھی شاید اندازہ ہو گیا تھا کہ اس گھر کے ایک فرد کو شیطان تھپکیاں دے کر سلا رہا ہے چنانچہ وہ آگے جانے کی بجائے میرے گھر کے سامنے اپنا کام پہلے سے زیادہ زور شور سے انجام دینے لگے چنانچہ انہیںاس نیکی کا اجر دلانےکیلئے میں تھوڑی دیر بعد اٹھ کر بیٹھ گیا اہلخانہ کےساتھ بیٹھ کر انواع واقسام کی سحری کھائی پھر نماز کیلئےقریبی مسجد گیا مجھے تیسری صف میں جگہ ملی تھی میرے برابر میں علامہ شکم پرور لدھیانوی کھڑے تھے انہوں نےسلام پھیرتے ہی کہا ’’برادر روزہ بہت لگ رہا ہے ‘‘

گھر واپس آیا تو باورچی خانے سے سحری کے کھانوں کی بھینی بھینی خوشبو فضا کو معطر کئے ہوئے تھی مگر الحمدللہ میرا ایمان اتنا کمزور نہیں کہ آسانی سے شیطان کے بہکاوے میں آ جائوں چنانچہ میں نے کچھ دیر آرام کیا پھر اپنے ایک دیرینہ دوست کی بیمار پرسی کیلئے ریلوے اسٹیشن کی راہ لی اور ملتان کا ٹکٹ خرید کر پلیٹ فارم پر آ گیا وہاں تو سماں ہی کچھ اور تھا پورے شہر میں کھانے پینے کی ایک دکان بھی کھلی نہیں تھی مگر ادھر پلیٹ فارم پر انواع واقسام کے کھانے دستیاب تھے اور بلاتفریق مذہب اس شدومد سےلذت کام و دہن میں مصروف تھے جیسے اس حوالے سے کوئی کمی رہ گئی تو وہ شیطان کو کیسے منہ دکھائیں گے۔ دریں اثنا میری نظر ایک طرح دار باریش اور طول وعرض میں پھیلی ہوئی توند کے مالک پر پڑی ارے یہ تو اپنے علامہ شکم پرور لدھیانوی تھے میں ان کے پاس گیا اور دیکھا کہ وہ ایک شریف النفس قسم کے انسان کو بتا رہے تھے کہ وہ کراچی ایک مرگ میں شرکت کیلئے جا رہے ہیں اجنبی نے بتایا کہ وہ بھی حیدرآباد کسی تقریب میں شرکت کے لئے جا رہا ہے، یہ سن کر علامہ صاحب نے دو پلیٹ بریانی کا آرڈر دیا تو اس اجنبی نے کہا جناب میں روزے سے ہوں جس پر علامہ صاحب نے کہا الحمدللہ میں بھی روزے سے ہوں مگر سفر میں روزہ معاف ہوتا ہے بلکہ اس میں ثواب کا بھی ایک پہلو ہے اور وہ یہ کہ اپنے ہم سفر کو بھی کھانے میں شریک کیا جائے میں نے علامہ کو اس گفتگو کے دوران اس وقت ٹوکا جب وہ بریانی کی پوری پلیٹ کو صاف کر چکے تھے اور وہ اجنبی اس نیکی پر بل ادا کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کررہا تھا ۔علامہ نے اچانک مجھے اپنے سامنے پایا تو مجال ہے کہ شرمندگی کی کوئی رمق ان کے چہرے پر نظر آئی ہو بلکہ اپنے زبردستی کے میزبان کو مخاطب کر کے کہا آج آپ کا نیکیاں کمانے کا دن ہے ایک پلیٹ ان صاحب کیلئے آرڈر کریں میں نے کہا علامہ تمہیں تو پتہ ہے کہ میں روزے سے ہوں انہوں نے وہی جواب دیا کہ مسافر کو دوران سفر روزے سے مبرا رکھا گیا ہے میں نے عرض کی حضور میں نے اونٹوں پر سفر نہیں کرنا جس میں کئی دن لگ جاتے ہیں یہ قریب ہی تو ملتان ہے روزے دار ہوں جاکر افطار کروں گا ۔علامہ صاحب سے کسی بھی مسئلے پر حسب خواہش فتویٰ لیا جا سکتا ہے وہ اجنبی اللہ جانے علامہ کی کس بات سے متاثر ہوئے کہ ٹرین میں سوار ہوتے وقت کچھ رقم ان کی جیب میں ڈالتے ہوئے کہا حضرت میرے لئے خاص کلمات میں دعا فرما دیا کریں ۔

میرے قارئین جانتے ہیں کہ علامہ صاحب میری پسندیدہ شخصیت ہیں میرا ارادہ بھی ان کے حوالےسے اوربہت کچھ لکھنے کا تھا مگر فیس بک پر کچھ بہت دلچسپ ’’ٹوٹوں‘‘ پر نظر پڑی سوچا آپ کی نذر بھی کر دوں مثلاً حکومت نےیکم رمضان سے گریڈ ایک سے گریڈ سات تک کے سرکاری ملازمین کو دس ہزار اور گریڈ سترہ سے گریڈ بائیس تک کے ملازمین کوپندرہ ہزار اور ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کو روزانہ سات ہزار بار استغفار پڑھنے کیلئے کہا ہے ایک اور شاہکار ملاحظہ کریں آج عشاء کے بعد ابلیس پاکستان بھر کی تاجر تنظیموں کے نمائندوں سے آن لائن خطاب کریں گے ۔

اور اب آخر میں ضمیر جعفری کی نظم ’’میں روزے سے ہوں‘‘بھی پڑھ لیجئے کہ معاشرے کی پوری منافقت اس میں کوٹی ہوئی ہے ۔

مجھ سے مت کر یار کچھ گفتار، میں روزے سے ہوں

ہو نہ جائے تجھ سے بھی تکرار، میں روزے سے ہوں

ہر کسی سے کرب کا اظہار، میں روزے سے ہوں

دو کسی اخبار کو یہ تار، میں روزے سے ہوں

میرا روزہ اک بڑا احسان ہے لوگوں کے سر

مجھ کو ڈالو موتیے کے ہار، میں روزے سے ہوں

میں نے ہر فائل کی دمچی پر یہ مصرع لکھ دیا

کام ہو سکتا نہیں سرکار، میں روزے سے ہوں

اے مری بیوی، مرے رستے سے کچھ کترا کے چل

اے مرے بچّو، ذرا ہوشیار، میں روزے سے ہوں

شام کو بہرِ زیارت آ تو سکتا ہوں مگر

نوٹ کرلیں دوست رشتہ دار، میں روزے سے ہوں

تو یہ کہتا ہے لحَن تر ہو کوئی تازہ غزل

میں یہ کہتا ہوں کہ برخوردار، میں روزے سے ہوں

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین