صوبہ سندھ کی پانچ جامعات میں تلاش کمیٹی کے چیرمین ڈاکٹر طارق رفیع کی سفارش پر ڈائریکٹر فنانس کا تقرر کر دیا گیا ہے۔
محکمہ بورڈز و جامعات کے سکریٹری نور محمد سموں کی جانب سے بھیجی گئی سمری کی وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے فوری منظوری دی۔
سندھ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ آئی بی اے کراچی کے تحت ڈائریکٹرز فنانس کے تحریری انٹرویوز ہوئے جس میں پانچ امیدوار کامیاب ہوئے تھے جس کے بعد تلاش کمیٹی نے ان امیدواروں کے انٹرویوز لیے تھے اور ان کی تقرری کی سفارش کی تھی۔
تاہم اس وقت محکمہ بورڈز و جامعات کی سربراہی صوبائی وزیر اسماعیل راہو کے پاس تھی اور وہ پہلے بھی ڈائریکٹرز فنانس کے انٹرویوز ملتوی کراچکے تھے۔
چناں چہ ان پانچوں کی تقرری بھی روک گئی لیکن اب جب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بورڈز و جامعات کے محکمہ کا چارج اپنے پاس رکھا اور فوری طور پر ان کی تقرر کی منظوری دیدی۔
سندھ کی جامعات میں پانچ برس بعد پانچ مستقل ڈائریکٹرز فنانس لگے ہیں۔ جن افراد کو لگایا گیا ہے ان میں جامعہ کراچی میں سید جہانزیب کو ڈائریکٹر فنانس مقرر کیا گیا ہے۔
جامعہ سندھ میں حسن جاوید میمن، آئی بی اے سکھر میں محمد عمیر، یونیورسٹی آف لاء میں جوتن کمار اور شاہ لطیف یونیورسٹی میں شجاعت علی کی بطور ڈائریکٹر فنانس تقرری تقرری کی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق یہ تقرری 3 برس کے لیے کی گئی ہے۔
دریں اثنا وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 23 جامعات میں بھی تلاش کمیٹی کے تحت ڈائریکٹرز ز فنانس مقرر کرنے کے لیے اشتہار دینے کی منظوری دیدی ہے۔