وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول ایگری منٹ ہوچکا ہے، کچھ دنوں تک آئی ایم ایف سے قسط مل جائے گی۔
وزیراعظم نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی ایپکس کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ساڑھے 13سو ارب روپے اگر آپ کے پاس آجائیں تو ہم اس کشکول کو توڑ سکتے ہیں، وفاق میں اتحادی حکومت ہے صوبوں میں مخلتف سیاسی جماعتوں کی حکومتیں ہیں، ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ غریب مہنگائی میں پس چکا ہے، آگے ہمیں بہت کڑوے فیصلے کرنے ہیں، ان فیصلوں کا بوجھ ان طبقوں پر آنا چاہیے جو یہ بوجھ اٹھا سکیں، ماضی میں ایلیٹ کے لیے سبسڈیز دی گئیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ وفاق اکیلا چیلنجز کا مقابلہ نہیں کرسکتا، امید ہے سیاسی اختلافات بالائے طاق رکھے جائیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں مزید ایک پروگرام چاہیے، اس کا دورانیہ 3 سال تک ہوسکتا ہے، پروگرام کے تحت اصلاحات لانا بہت ضروری ہیں، ہمارے 9 ٹریلین محصولات ہیں، درحقیقت یہ محصولات 13، 14 ٹریلین ہونے چاہئیں، گیس اور بجلی کا گردشی قرضہ 5 کھرب روپے تک پہنچ چکا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج کے اجلاس میں مخلتف سیاسی جماعتوں کے منتخب نمائندے اور عسکری قیادت موجود تھی، یہ اس بات کا واضح پیغام ہے کہ ملکی ترقی کیلئے ہم سب اکٹھے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ معیشت کو بہت بڑے چیلنجز درپیش ہیں، ایس آئی ایف سی ایک اہم پلیٹ فارم ہے، اس کے معرض وجود کی تین چار وجوہات تھیں، ایس آئی ایف سی کے قیام سے قبل سرمایہ کاری میں مشکلات تھیں۔