لاہور ہائی کورٹ نے اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ کوئی پلانٹ یا فیکٹری آلودگی میں ملوث پائی گئی تو انکے بجلی کنکشن کاٹ دیے جائیں گے۔
لاہور ہائی کورٹ میں اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے درخواست پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آج کے بعد پنجاب میں کوئی بھی ٹائر جلانے والا پلانٹ نہیں چلے گا۔
وکیل جوڈیشل کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ مری ہوئی مرغیاں بھی لاہور میں بیچی جاتی ہیں، یہ اصطلاح استعمال ہوتی ہے کہ ٹھنڈی مرغی چاہیے یا گرم۔
وکیل جوڈیشل کمیشن عدالت کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ چکن کے لیے بھی سلاٹر ہاؤس ہونے چاہئیں۔
اس پر عدالت نے کہا کہ ہمیں حکومت سے کہنا چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ سپر سیڈ مہیا کریں۔
دورانِ سماعت عدالت نے جوڈیشل کمیشن کی میٹنگ میں نجی ریسٹورانٹ کے ملازم کی جانب سے حاضری لسٹ پھاڑنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نجی ریسٹورانٹس کے سروے کروا کر تمام برانچز بند کرا دیں گے۔
عدالت نے ریسٹورانٹ کے منیجر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ ممبرز کے ساتھ ایسے بدتمیزی نہیں کر سکتے۔
بعد ازاں عدالت نے ریسٹورانٹس کے منیجر کی معافی کی استدعا کو منظور کرلیا۔
سماعت کے دوران وکیل پی ایچ اے (پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی) نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے نہر پر بہت سے درخت لگائے ہیں۔
اس پر عدالت نے کہا کہ اگر آپ وہاں پر گھاس بھی لگائیں تو بہت بہتر ہوگا۔
بعد ازاں عدالت نے سماعت آئندہ جمعہ تک ملتوی کر دی۔