• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
انٹرنیشل میڈیا
انٹرنیشل میڈیا

روس کے دارالحکومت ماسکو کے کنسرٹ ہال میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 62 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق خودکار اسلحے سے لیس کم از کم 3 حملہ آوروں نے سٹی ہال میں گھس کر فائرنگ اور دھماکا کیا۔

دھماکے سے کنسرٹ ہال میں آگ لگ گئی، دھماکے کے باعث کنسرٹ ہال کی چھت گرنے سے لوگ دب گئے۔

مقامی وقت کے مطابق یہ واقعہ رات آٹھ بجے کے قریب پیش آیا جب ہال لوگوں سے بھرا ہوا تھا، آگ لگنے سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ فائر فائٹرز اور سیکیورٹی اہلکار متاثرین کو عمارت سے باہر نکالنے کے لیے کوششیں کررہے ہیں، جبکہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملے کے وقت عمارت میں 6000 سے زائد افراد موجود تھے، ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا امکان ہے۔

روسی میڈیا کے مطابق دہشتگردی کے بعد ماسکو سمیت مختلف علاقوں میں تقریبات منسوخ کردی گئی ہیں۔

روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخاروا نے کہا ہے کہ اس دہشتگردی میں جو بھی ملوث ہو، اقوام متحدہ، اسکا سیکریٹریٹ، سیکریٹری جنرل اور تمام رکن ممالک پر لازم ہے کہ وہ اس خونی دہشتگردی کی غیرمشروط مذمت کریں۔

زخاروا نے کہا کہ یو این سیکریٹری جنرل کے دفتر کی جانب سے جاری اس بیان نے کئی سوالات اٹھائے ہیں کہ جس میں فائرنگ کے واقعہ پر صرف افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔

دہشتگردی میں یوکرین کے ملوث نہ ہونے سے متعلق امریکی ردعمل پر بھی انہوں نے تشویش ظاہر کی اور کہا کہ سانحہ جاری ہونے کے دوران آخر کس بنیاد پر واشنگٹن نے یہ نتیجہ اخذ کرلیا کہ کوئی اور اس میں ملوث ہے۔ 

یورپی میڈیا کے مطابق 7 مارچ کو ماسکو میں واقع امریکی سفارت خانے نے انتہا پسندوں کی جانب سے ماسکو میں کسی بڑے مجمع پر حملے کا سیکیورٹی الرٹ جاری کیا تھا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید