• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دہشت گردی کی جس لعنت نے سب سے زیادہ پاکستان کو نقصان پہنچایا ،دنیا کے دوسرے ملکوںکو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے ۔اس سلسلے کا ایک خون ریز واقعہ جمعہ کو روس کے دارالحکومت ماسکو میں پیش آیاجہاں داعش کے خودکار ہتھیاروں سے لیس نقاب پوشوں نے شہر کے شاپنگ سینٹر کے سٹیزن ہال میں ایک میوزک کنسرٹ کے دوران اندھا دھند فائرنگ کرکے115تماشائیوں کو بھون ڈالا۔حملے میں روسی خبر رساں ایجنسی طاس کے مطابق ڈیڑھ سو سے زیادہ افراد زخمی ہوئے۔روس میں اپنی نوعیت کا یہ سب سے بڑا واقعہ ہے جس سے امریکی انٹیلی جنس نے روس کو پیشگی خبردار بھی کردیا تھا۔فائرنگ سے ہال میں بھگڈر مچ گئی اور لوگ چیخ و پکار کرتے ہوئے بیرونی دروازے کی طرف بھاگے اور گولیوں کا نشانہ بننے لگے ،دیکھتے ہی دیکھتے اوپر تلے لاشیں گرنے لگیں۔ عمارت میں آگ بھڑک اٹھی جسے بجھانے کیلئے 70ایمبولینس گاڑیاں اور ہیلی کاپٹر طلب کرنا پڑے۔داعش نے جس کی ابتدا عراق اور شام میں ہوئی تھی ،مشرق وسطیٰ کے علاوہ پاکستان ،ترکمانستان، تاجکستان،ازبکستان اور ایران میں اسلامی نظام خلافت قائم کرنا چاہتی ہے اور یورپ، فلپائن اور سری لنکا میں بھی سرگرم ہے ،اس نے روس میں حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ماسکو میں دہشت گردی کا یہ ہولناک واقعہ پچھلے 25سال سے روس میں برسراقتدار ولادی میر پیوٹن کے پانچویں بار صدر منتخب ہونے کے چند روز بعد پیش آیا ہے ۔پاکستان، امریکہ اوربہت سے دوسرے ممالک نے حملے کی شدید مذمت کی ہے ۔داعش کا بنیادی ڈھانچہ افغانستان میں آئی ایس آئی ایس خراسان کے نام سے موجود ہے اور اس کے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سمیت مختلف دہشت گرد اور عسکریت پسند گروپوں کے ساتھ قریبی رابطے ہیں۔ماسکو کے واقعے نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور حفاظتی انتظامات سخت کئے جانے لگے ہیں۔پاکستان کو بھی پہلے سے زیادہ محتاط ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پر دہشت گردوں کے حملے تیز ہوگئے ہیں۔

تازہ ترین