شاہ چارلس سوم نے کیٹ مڈلٹن کے لیے اپنا ایک ایسا اصول بدل دیا ہے جوکہ اُنہوں نے اپنی سابقہ اہلیہ و آنجہانی شہزادی ڈیانا کے لیے بھی نہیں بدلا۔
ایک شاہی مبصر نے دعویٰ کیا ہے کہ جب شاہ چارلس کی شہزادی ڈیانا سے شادی ہوئی تو انہیں اس دوران شہزادی ڈیانا کا خود سے زیادہ عوام کی توجہ کا مرکز بننا پسند نہیں تھا لیکن اب اُنہوں نے کیٹ مڈلٹن کو خود سے زیادہ عوام اور میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ شاہ چارلس اور شہزادی ڈیانا کی شادی کے بارے میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ شادی شہزادی ڈیانا کی زبردست مقبولیت کی وجہ سے مسائل کا شکار ہوئی کیونکہ جب یہ شادی ہوئی تو عوام شاہ چارلس سے زیادہ اہمیت شہزادی ڈیانا کو دیتے تھے اور شاہ چارلس کو یہ سب دیکھ کر شہزادی ڈیانا سے حسد ہونے لگا۔
شہزادی ڈیانا نے 1995ء میں اپنے متنازع پینوراما انٹرویو میں اس بات کی تصدیق بھی کی۔
اُنہوں نے بتایا کہ ایک شادی شدہ جوڑی کے طور پر میڈیا کا سامنا کرتے ہوئے ہم دونوں پر دباؤ غیر معمولی تھا اور بہت سے لوگوں نے اسے غلط بھی سمجھا۔
شہزادی ڈیانا نے شاہ چارلس کے ہمراہ اپنے دورۂ آسٹریلیا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب ہم وہاں پہنچے تو لوگ میرے بارے میں زیادہ بات کر رہے تھے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ ایسی صورتحال میں اگر کوئی میرے شوہر کی طرح کا مرد ہوگا تو اسے اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا لیکن اگر وہ چار ہفتوں تک روزانہ ہی لوگوں کو اپنی بیوی کے بارے میں ایسے باتیں کرتے سنے گا تو اس کی خوشی کم ہونا شروع ہوجائے گی کیونکہ حسد ہونے لگے گی۔
شہزادی ڈیانا نے کہا کہ اسی وجہ سے بہت سارے پیچیدہ حالات پیدا ہوئے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل کئی میڈیا رپورٹس میں ان خدشات کا اظہار کیا جا چُکا ہے کہ شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کی مقبولیت شاہ چارلس اور کوئین کیملا کو زیر کر سکتی ہے۔