• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج کی فوری امریکا منتقلی کا معاملہ ٹل گیا

جولین اسانج کی اہلیہ اسٹیلا اسانچ، رائل کورٹس آف جسٹس لندن کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہی ہیں۔(تصویر سوشل میڈیا)۔
جولین اسانج کی اہلیہ اسٹیلا اسانچ، رائل کورٹس آف جسٹس لندن کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہی ہیں۔(تصویر سوشل میڈیا)۔

وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج کی فوری طور پر برطانیہ بدری اور امریکا منتقل کیے جانے کا معاملہ ٹل گیا۔ 

لندن سے میڈیا رپورٹ کے مطابق جولیان اسانج کی امریکا حوالگی کے معاملے پر لندن ہائیکورٹ مئی میں مزید سماعت کرے گا۔ 

میڈیا رپورٹ کے مطابق لندن ہائیکورٹ کو فیصلہ سنانے سے پہلے امریکا میں جولیان اسانج کی ممکنہ سزا پر یقین دہانی درکار ہے۔

بانی وکی لیکس جولیان اسانج
بانی وکی لیکس جولیان اسانج

میڈیا رپورٹ کے مطابق 2019 سے جیل میں قید وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج سال 11-2010 میں خفیہ امریکی معلومات افشا کرنے پر امریکا کو مطلوب ہیں۔ 

میڈیا رپورٹ کے مطابق لندن ہائی کورٹ نے 2021 میں جولیان اسانج کو امریکا حوالے کرنے کےحق میں فیصلہ سنایا تھا۔ 

میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانوی سپریم کورٹ نے بھی 2022 میں ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔ 

میڈیا رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اس وقت کی ہوم سیکرٹری پریتی پٹیل نے بھی جولیان اسانج کو امریکا کے حوالے کرنے کی اجازت دی تھی۔ 

جولیان اسانج کے وکلا کا مؤقف ہے کہ وکی لیکس کے بانی  کے خلاف مقدمہ سیاسی محرکات کے سبب بنایا گیا۔ 

میڈیا رپورٹ کے مطابق فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر لندن ہائی کورٹ کے باہر جولیان اسانج کے حامی فری فری جولیان اسانج کے نعرے بلند کرتے رہے۔فلسطینیوں کی حمایت کے لیے ایران کے شکرگزار ہیں،اسماعیل ہنیہ

بین الاقوامی خبریں سے مزید