وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ وفاق، صوبے اور ادارے سب مل کر یکسو ہو جائیں، پاکستان کی ترقی و خوش حالی کے لیے سیاسی افراتفری کا خاتمہ کرنا ہو گا۔
انسدادِ اسمگلنگ سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اسمگلنگ کے باعث پاکستان کو بے پناہ نقصان ہوا ہے، آرمی چیف اور صوبوں کے تعاون سے انسدادِ اسمگلنگ میں مدد ملی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ تمام صوبوں نے انسدادِ اسمگلنگ مہم میں وفاق کا ساتھ دیا ہے، جو چینی بیچ کر ہم ڈالر کما سکتے تھے، وہ افغانستان اسمگلنگ ہونے سے نقصان ہوا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ بشام واقعے سے چین پاکستان تعلقات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی، دشمن کی تمام سازشوں کو ناکام بنانا ہماری مشترکہ ذمے داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ہماری سب سے بڑی اور اہم مصروفیت چیلنجز کو سمجھنا ہے، ملک میں مختلف حوالوں سے چیلنجز ہیں، ملک سے سیاسی افراتفری اور تقسیم در تقسیم کا خاتمہ کرنا ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ معیشت کے حوالے سے بے شمار میٹنگز کی ہیں، اسمگلنگ نے ملک کو بے پناہ نقصان پہنچایا، چینی افغانستان اسمگل ہوئی، جس کی وجہ سے نقصان ہوا۔
ان کا کہنا ہے کہ بجلی کی چوری کی وجہ سے ملک کو بہت نقصان ہوا، کھربوں کے محصولات جو آنے چاہئیں وہ نہیں آتے، 400 سے 500 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، چیلنجز کو سمجھنا اور ان پر عمل کرنا ہے تاکہ معیشت کو سنبھالا جا سکے، گزشتہ 24 دنوں میں معیشت کے حوالے سے مختلف اجلاس کیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو غیر قانونی تجارت اور اسمگلنگ نے بے پناہ نقصان پہنچایا ہے، اتحادی حکومت نے 2022ء میں ڈھائی لاکھ ٹن چینی ایکسپورٹ کی اجازت دی تھی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ جو چینی بیچ کر ہم ڈالر کما سکتے تھے وہ افغانستان اسمگلنگ ہونے سے نقصان ہوا، رواں سال محصولات کا 9 کھرب کا تخمینہ ہے، ہم سب کی مشترکہ ذمےداری ہے کہ ملک کو مسائل سے نکالنا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 27 سو ارب روپے کے محصولات سے متعلق کیس عدالتوں میں زیرِ التواء ہیں، نگراں دورِ حکومت میں اسمگلنگ کے خاتمے کے حوالے سے ٹھوس اقدامات کیے گئے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ آرمی چیف اور صوبوں کے تعاون سے انسدادِ اسمگلنگ میں مدد ملی، تمام صوبوں نے انسدادِ اسمگلنگ مہم میں وفاق کا ساتھ دیا، اگر ارادہ ہو تو تمام رکاوٹیں ختم ہو جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے صنعت اور زراعت کا فروغ ناگزیر ہے، ایف بی آر کی 100 فیصد ڈیجیٹائزیشن کا کام وضع کر لیا ہے، فیصلہ کیا ہے کہ ہم میرٹ پر ٹریبونلز کے ہیڈ کو رکھیں گے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ٹریبونلز میں زیرِ سماعت مقدمات کے لیے ٹھوس لائحہ عمل اختیار کریں گے، معیشت کی بہتری کے لیے کسی قسم کا سیاسی اور انتظامی دباؤ برداشت نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ بشام واقعے سے چین پاکستان تعلقات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی، دشمن کی تمام سازشوں کو ناکام بنانا ہماری مشترکہ ذمے داری ہے، وزیرِ داخلہ کو صوبوں میں سیکیورٹی کے حوالے سے جائزہ لینے کی ہدایت دی ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ چیلنجز پر وہی قومیں قابو پاتی ہیں جو ہمت نہیں ہارتیں، یقین ہے کہ پاکستانی قوم عزم و ہمت سے مسائل کو حل کرے گی، کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا، ملکی ترقی کے لیے سب نے مل کر کام کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسےاقدامات کریں گے جن سے ملک کی معیشت میں بہتری آئے، بیورو کریسی میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت برداشت نہیں کریں گے، دشمن نے پاک چین تعلقات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا یہ بھی کہنا ہے کہ کوئی شک نہیں کہ مشکل حالات ہیں، چیلنجز بڑے سخت ہیں، وہی قومیں کامیابی سے ہمکنار ہوتی ہیں جو ہمت سے کام لیتی ہیں، ہم مل کر ان مسائل کو حل کریں گے اور کامیابی کا جھنڈا گاڑیں گے۔