اسلام آباد ہائیکورٹ نے قیدیوں سے سیاسی گفتگو پر پابندی سے متعلق جیل رولز کی شق کے خلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد سے عدالتی معاونت طلب کر لی ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل مروت نے جیل رولز کی شق 265 کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
سماعت کے دوران جسٹس اعجاز اسحاق نے ایڈووکیٹ جنرل سے سوال کیا کہ جیل سے باہر اس شخص پر کوئی قدغن نہیں تو جیل کے اندر کیوں قدغن ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ آپ نے بتانا ہے کہ قیدی کے یہ حقوق کیوں سلب ہوں گے؟ آپ نے عمومی باتیں کی ہیں اور اس حوالے سے مختلف ججمنٹس لگا کر دیں۔
اس سے پہلے بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں سے متعلق کیس کی سماعت میں ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے موقف اختیار کیا تھا کہ پنجاب جیل رولز کی شق 265 کے تحت قیدی سیاسی گفتگو نہیں کر سکتا، خلاف ورزی کی گئی تو قیدی کا استحقاق ختم کیا جاسکتا ہے۔