شاہدرہ ٹاؤن لاہور میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل ہونے والی لڑکی انیقہ کی ایک ماہ بعد شادی تھی، وہ اپنے والد کے ساتھ جہیز کے لیے سامان خریدنے نکلی تھی۔
اس قتل سے پہلے اسی علاقے میں ڈاکوؤں نے ایک نوجوان شہروز بٹ کو بھی قتل کیا، مبینہ طور پر شہروز نے ڈاکوؤں کو پہچان لیا تھا اور انہیں مخاطب کر کے وارننگ دی تھی۔
مقتول شہروز بٹ کے بھائی رضوان نے بےبسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قاتل ڈاکوؤں کو معاف کرتے ہیں، کسی سے دشمنی نہیں، جس نے قتل کیا، اسے معاف کرتے ہیں۔
شہروز کے دوسرے بھائی عثمان نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ پانچ بھائی تھے، اب 4 بچے ہیں، نہیں چاہتے کوئی اور بھی مارا جائے۔
عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ ٹوپی گینگ 8 سال پہلے بننے والا گروہ اسی علاقے کے رہائشی افراد پر مشتمل ہے، اسی لیے شہروز نے پہچان لیا۔
انکا یہ بھی کہنا تھا کہ 2 ملزمان نے پہلے مجید پارک آبادی میں شہروز بٹ کو قتل کیا، کچھ دیر بعد ملزمان نے گھوڑے شاہ چوک میں ڈکیتی کے دوران لڑکی انیقہ کو قتل کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ٹوپی گینگ کے سرغنہ لالہ ناصر اور حاجی اکرم عرف اکری ہیں، ملزمان لالہ ناصر اور حاجی اکرم نے منشیات فروشی سے کام شروع کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے واردات میں ملوث دونوں ملزمان کو ٹریس کر کے حراست میں لے لیا ہے۔