• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مری میں سیا حوں کا سیلاب ، لڑائی جھگڑے اور تصادم  کے واقعات

مری (  نیوز ایجنسیاں )  مری میں سیا   حوں کا سیلاب ، لڑائی جھگڑے اور تصادم  کے واقعات رونما ہوئے  ، ایکسپریس وے  پر ٹریفک معطل رہی ،تین ہزار گاڑیوں کے گنجائش  والے  شہر میں 45 ہزار گاڑیاں پہنچ گئی ،ریسٹورنٹ  اور رہائشی ہوٹلوں کے مالک منہ مانگے دام وصول کرتے رہے ، ٹریفک پولیس بری طرح ناکام  ہو گئی  بد ترین اژدھام رہا، ، پیدل چلنا بھی مشکل   ہو گیا،عید کی چھٹیوں کا فاہدہ اُٹھاتے ہوئے سیاحوں کا سیلاب مری اُمڈ آیا جس کے باعث ٹریفک کی روانی میں خلل واقعہ ہونے کی وجہ سے سیاح دوران سفر آپس میں اُلجھاتے رہے جس کے نتیجے میں بعض جگہوں پر لڑائی جھگڑے بھی ہوتے رہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر مری انتظامیہ کی طرف سے ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کے لیے سٹی ٹریفک پولیس کے وارڈنزسمیت پولیس کے نوجوان کی ایک بڑی تعداد سمیت لیڈیزپولیس کو تعنیات کیا گیا تھا تاکہ مری آنے والے سیاحوں کی ٹریفک کو روان دواں رکھنے سمیت کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے فوری طور پر نمٹا جاسکے تاہم مری ا یکپریس وئے پر مری کی دومقامی برادریوںمغل برادری اورعباسی برادری میں لڑائی کے باعث ایک گاڑی کو آگ لگا دی گئی جس کی وجہ سے موٹروئے ایکپریس وئے گھنٹہ آدھا گھنٹہ بند ہونے کی وجہ سے مری آنے والے سیاحوںکو مشکلات کا سامناکرنا پڑا رش کا اُٹھاتے ہوئے تاجروں سمیت کھانے پینے کے ریسٹورنٹ مالکان اور رہاہشی ہوٹلوں کے مالک منہ مانگے دام وصول کرتے رہے ۔تفصیلات کے مطابق عید الفطر کے موقعہ پر سیاحوں کی ایک بہت بری تعداد مری پہنچے جانے کے باعث مری مال روڈ پر سیاحوںبے پہنا رش رہا جس کی وجہ سے اشیاء خورد نوش سمیت ہوٹلوں کے کرایے آسمان سے باتیں کرتے رہے سیاحوں کی استطاعت نہ ہونے اور ہوٹلوں میں کمرے فل ہوجانے کی وجہ سے اکثر بیشتر سیاحوں نے مری مال روڈ کے فٹ پاتھوں پر ہی مجبوری کے باعث رات گزری دوسری طرف سے گنجاش سے زیادہ سیاحوں کی گاڑیاں آنے کی وجہ سے جی ٹی روڈ اور ایکپریس وئے گاڑیوں کی لمبی قطار لگی رہیں جس کی وجہ سے ٹریفک میں پھنسے ہوئے سیاح آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ اُلجھاتے رہے اس کے باوجود کسی بھی جگہ ٹریفک جام نہیں ہوئی جس کی بڑی وجہ مری انتظامیہ کی طرف سے تعنیات کیے گے وارڈنزن کی طرف سے زبردست ڈیوٹی سرانجام دینا تھاتاہم موٹروئے الیکڑانک میڈیا پر ٹریفک جام ہونے کی جوخبر بریک کی جارہی تھی اُس میں صداقت نہ تھی بلکہ موٹروئے ایکپریس وئے پر دومقامی برادریوں جن میں مغل اور عباسی برادریوں میں تصادم کے باعث ایک گاڑی کو آگ لگانے کے باعث موٹروئے ایکپریس وئے گھنٹہ آدھا گھنٹہ بند ہونے کے باعث ٹریفک جام ہوگئی تھی جو مقامی پولیس نے مداخلت کر کے کھوادیاتھا اس دوران مری جی پی اُو چوک میں عید کی کوریج کرنے کے لیے الیکٹرانک میڈیا کی گاڑیوں کی ایک اچھی خاصی تعداد مری مال روڈ پر موجود تھی جو غلط خبربریک کرتی رہیں کہ مری جانے والے سیاح ٹریفک جام ہونے کی گاڑیوں میں پھنس کر رہ گے ہیں ۔
تازہ ترین