• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سعودی دارالحکومت ریاض میں منعقد ہونے والے عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس میں شریک وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے سعودی ولی عہدشہزادہ محمد بن سلمان سے سائیڈ لائن پر اہم ملاقات کی ہے جس میں دونوں ملکوں میں اقتصادی تعاون بڑھانے کے لئے ضروری اقدامات پر اتفاق کیاگیا اور مکہ مکرمہ میں گزشتہ ملاقات کے دوران طے کئے گئے معاملات پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔وزیر اعظم نے پاکستان میں جامع سعودی سرمایہ کاری پروگرام کے لئے مزید سعودی وفودبھیجنے پر سعودی ولی عہد کا شکریہ ادا کیا اور انہیں دورہ پاکستان کی دعوت کا اعادہ کیا۔ ولی عہد کی ہدایت پر توانائی، تجا رت، اقتصادی امور اور ماحولیات کے سعودی وزرا نے وزیر اعظم سے الگ الگ ملاقاتیں کیں جن میں مختلف شعبوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون بڑھانے کا عزم کیا گیا۔ سعودی وزرا کے مطابق پاک سعودی تجارتی تعلقات کو نئی بلندیوں پر پہنچانے کے لئے اہداف کا تعین کیا جا رہا ہے۔ خاص طور پر توانائی اور زراعت کے شعبوں میں سعودی سرمایہ کاری کے مواقع کو بروئے کار لانے پر توجہ دی جا رہی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات نئے دور میں داخل ہوچکے ہیں۔ پاکستان کو درپیش ہمہ جہتی چیلنجز سے مقابلے کے لئے سعودی عرب سمیت دوست ممالک نے غیر معمولی مدد کی۔ سعودی عرب پاکستان کی زرعی ترقی میں جو دلچسپی لے رہا ہے اس کے نتیجے میں پاکستان نہ صرف سعودی عرب بلکہ اس پورے خطے کے لئے ’’بریڈباسکٹ‘‘اور غذائی تحفظ کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ وزیر اعظم نے سعودی ولی عہد سے پاک سعودی دوطرفہ تعلقات کے علاوہ مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا اور فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے خاتمے کے لئے بین الاقوامی کوششوں پر زور دیا۔ خاص طور پر غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ وزیر اعظم سے ملائشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے بھی ملاقات کی اور دونوں ملکوں میں باہمی دلچسپی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا جن میں تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی ، لائیو سٹاک اور تجارت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی خواہش شامل ہیں۔ عالمی ارب پتی بل گیٹس نے وزیر اعظم سے ملاقات کی اور پاکستان میں پولیو کے خاتمے کی مہم پر تبادلہ خیال کیا۔ بل گیٹس پولیو کے انسداد کے لئے پاکستان کی مدد کر رہے ہیں۔ اس سے قبل عالمی اقتصادی اجلاس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے فلسطین کے مسئلے کے فوری حل کے لئے بین الاقوامی کوششوں پر زور دیااور کہا کہ غزہ میں امن کے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے پاکستان کو درپیش موجودہ چیلنجز ، ترقی پذیر ممالک کے مسائل اور بین الاقوامی صورت حال پر بھی روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی معیشت کی بہتری کے لئے بنیادی اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔آلودگی میں پاکستان کا کوئی حصہ نہیں اس کے باوجود موسمیاتی تبدیلی سے آنے والے تباہ کن سیلاب سے پاکستان کو 30 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا اور مشکلات پر قابو پانے کے لئے مہنگے قرضے لینا پڑے۔ انہوں نے ملک میں گیس کے ذخائر ختم ہونے اور بجلی چوری جیسے مسائل کا بھی حوالہ دیااور توانائی کے مسئلے پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ یوکرائن کی جنگ سے مہنگائی بڑھ گئی جس نے ترقی پذیر ممالک کی کمر توڑ کر رکھ دی۔ اس سے جو مشکلات پیدا ہوئیں ان پر قابو پانے کے لئے بین الاقوامی برادری کو مل جل کر کام کرنا ہوگا۔ وزیر اعظم ایک ماہ کے دوران دوسری مرتبہ سعودی عرب گئے ہیں جہاں انہیں عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں شریک ہونا تھا مگر موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے سعودی ولی عہد اور اہم وزرا سے بھی باہمی تعاون بڑھانے کے لئے ملاقاتیں کیں۔

تازہ ترین