پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز نے پارٹی ترجمان رؤف حسن پر حملے کا معاملہ سینیٹ میں اٹھادیا۔
سینیٹ اجلاس سے خطاب میں شبلی فراز نے وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ سے واقعے نوٹس لینے اور فوری کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رؤف حسن پر حملہ کرکے انہیں زخمی کیا گیا ہے، بات یہاں تک آگئی ہے کہ سب سے بڑی جماعت کے ترجمان پر حملہ کیا گیا۔
ان الفاظ پر سینیٹ اجلاس کے دوران پی ٹی آئی ارکان نے شیم شیم کے نعرے لگائے۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ روف حسن پر حملہ کوئی معمولی واقعہ نہیں، اگر کسی انسان پر ظلم پر ہم خاموش رہیں گے تو ایوان کی کوئی ساکھ نہیں ہوگی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ رؤف حسن پر حملے کی بحیثیت پریزائیڈنگ آفیسر آپ نے اور ارکان سینیٹ نے مذمت نہیں کی ہے۔
اس پر شیری رحمان نے شبلی فراز کو جواب دیا کہ سینیٹر فیصل واوڈا نے رؤف حسن پر حملے کی مذمت کی ہے۔
جواباً شبلی فراز نے کہا کہ اگر مذمت کی گئی ہے تو میں اپنے بیان پر معذرت کرتا ہوں۔
وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے شبلی فراز کے مطالبے پر کہا کہ رؤف حسن پر حملے کا علم نہیں، اس معاملے کو قانون کے مطابق دیکھا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی ذمے داری ہے شہریوں کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کیا جائے، آپ رپورٹ درج کرائیں، ہم قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔
وزیر قانون کے جواب کے دوران پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے ہم واک آؤٹ کریں گے۔
دوران اجلاس شیری رحمان نے کہا کہ وزیر قانون آپ رپورٹ لاکر ایوان میں پیش کردیں۔