• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خسارے کے شکار تمام اداروں کی نجکاری ترجیح ہے، عبدالعلیم خان

وفاقی وزیر نجکاری عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی روکنے میں نقصان کرنے والے اداروں کا کردار ہے۔ خسارے کے شکار تمام اداروں کی نجکاری ترجیح ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی بات چیت میں عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری میں 15 دن کی توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 

انکا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری میں 10 معروف کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے، اظہار دلچسپی کےلیے کمپنیوں نے 15 دن کا مزید وقت مانگا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری میں 3 مقامی ایئرلائنز بھی انٹرنیشنل کمپنیوں کے ساتھ کنسورشیم بنا کر آنا چاہتی ہیں۔

عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کو 830 ارب کا نقصان پہچانے والوں کو نجکاری میں اپنا مفاد نظر نہیں آ رہا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ تمام ایئرلائن کا مل کر بھی پی آئی اے کے مقابلے میں حصہ کم ہے، پی آئی اے کے پاس جدہ، مدینہ، چین اور ہانگ کانگ جیسے روٹس ہیں۔

عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے لندن، واشنگٹن اور ٹورنٹو کی براہ راست فلائٹس رکھتا ہے، جس دن نئے جہاز آگئے اسی دن پی آئی اے منافع میں چلی جائے گی۔

انہوں نےکہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کا عمل شفاف اور میڈیا کے سامنے ہوگا، نجکاری سے پی آئی اے ملازمین کو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔

انکا کہنا تھا کہ پورا اعتماد ہے کہ بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کرکے انہیں قائل کرلیں گے۔

انکا یہ بھی کہنا تھا کہ اسٹیل ملز، پی آئی اے اور ڈسکوز معشیت پر بوجھ ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سرکاری اداروں کے اربوں کے نقصان نجکاری کر کے بچائیں تو رقم فلاحی منصوبوں پر خرچ ہوسکتی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سالانہ 400 سے 500 ارب کے نقصان کرنا بہت زیادتی ہے۔

عبدالعلیم خان نے کہا کہ اب 6 سے7 ڈسکوز کی نجکاری کرنا چاہتے ہیں، اسٹریٹیجک نوعیت کی صرف 3 ڈسکوز سرکاری تحویل میں رکھنا چاہتے ہیں۔

وزیر نجکاری کا کہنا تھا کہ فرسٹ ویمن بینک، ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن اور بجلی گھر بھی پرائیوٹائز کرنا چاہتے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید