• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خضدارکے صحافی کے قتل میں ملوث ملزمان گرفتار کئے جائیں، بی یو جے

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)صحافتی تنظیموں کے رہنماؤں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے کہا ہے کہ حکومت صحافیوں کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے ،خضدار پریس کلب کے صدر کی بم دھماکے میں شہادت کا واقعہ قابل مذمت ہے حکومت فوری طور پر ملزمان کو گرفتار کرے ،صحافیوں کو ملازمتوں سے نکالنے کا سلسلہ بند،تنخواہوں کی ادائیگی یقینی اور مہنگائی کو مدنظر رکھتے ہوئے صحافیوں کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے ۔ یہ بات بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر خلیل احمد ، پی ایف یو جے کے سینئر نائب صدر سلیم شاہد ، ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان کے فرید شاہوانی ، جلیلہ ایڈووکیٹ ، سول سوسائٹی کے نمائندے بہرام لہڑی ، پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے صوبائی صدر جہانگیر بلوچ اور بی یو جے کے جنرل سیکرٹری عبدالشکور خان نے عالمی یوم آزادی صحافت کے موقع پر بی یو جے کے زیراہتمام کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ مقررین نے کہا کہ بلوچستان میں حق و سچ کی آواز کو دبانے کیلئے اب تک 40 سے زائد صحافیوں کو شہید کیا جاچکا ہے لیکن شہید صحافیوں کے قاتل نہیں پکڑے گئے بلکہ کئی صحافیوں کے قتل کی ایف آئی آر تک درج نہیں کی گئی ہے اس کے باوجود صحافی آج بھی حق و سچ کی آواز بلند کررہے ہیں اور ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے کسی صورت مرعوب نہیں ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ آج جب ہم عالمی یوم آزادی صحافت منارہے ہیںایسے میں پریس کلب خضدار کے صدر صدیق مینگل کوبم دھماکے میں شہیدکردیا گیا ہےجس کی ہم مذمت کرتے اور واضح کردیناچا ہتے ہیں کہ ایسی کاررائیوں سے صحافی مرعوب نہیں ہونگے، وفاقی اور صوبائی حکومت صدیق مینگل کی شہادت میں ملوث ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچانے کے ساتھ ساتھ صحافیوں کی جان و مال کے تحفظ کیلئے موثر اور عملی اقدامات اٹھائے۔انہوں نے خضدار پریس کلب کے صدرکی شہادت پر 3روزہ سوگ اور پریس کلب پر سیاہ جھنڈے لہرانے کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ 48گھنٹوں کے اندر اندر واقعہ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے عوام کے سامنے لایاجائے بصورت دیگر صحافی ملک گیرسخت احتجاج پر مجبور ہونگے۔
کوئٹہ سے مزید