• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بری کونسل میں لیبر پارٹی اپنی 11 نشستوں کا دفاع کرنے میں کامیاب، ٹوری کا ایک امیدوار ہار گیا

بری (خورشید حمید) بری میں لوکل انتخابات کے نتائج کے بعد مقامی حکمران جماعت لیبر پارٹی تسلی بخش کارکردگی کے بعد اپنی مضبوط پوزیشن کا جشن منا رہی ہے. پارٹی کے تمام گیارہ کونسلر اپنی نشستوں کا دفاع کرنے میں کامیاب رہے جبکہ کنزروئیو پارٹی کا ایک کونسلر اپنی نشست سے ہاتھ دھو بیٹھا۔جارج گیلووے کی جماعت کے ورکرز پارٹی بریٹن کی مقبولیت میں اضافہ ہوگیا۔کونسل کی ایڈویلز وارڈ سے لیبر پارٹی کے کونسلر ڈپٹی لیڈر تیمور طارق اور ورکرز پارٹی کے شہباز امتیاز شمیم کر درمیان کانٹے دار مقابلہ ہوا تیمور طارق صرف 160ووٹوں سے اپنی نشست دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے ۔لیبر پارٹی کے عمران رضوی ہولپروڈ وارڈ سے 1680ووٹ لیکر دوبارہ کونسل میں پہنچ گئے۔ جمعرات کو ہونے والے مقامی کونسل انتحابات میں متعدد پاکستانی اور ایشیائی نژاد امیدوار بھی قسمت آزمائی کر رہے تھےمور سائیڈ وارڈ سے انڈیپنڈنٹ کے عامر یاسین نے خوب مقابلہ کیا اور اپنے مدمقابل لیبر امیدوار کے 1202ووٹوں کے مقابلے میں 858ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔نارتھ مینور وارڈ کنزرویٹو پارٹی کا مضبوط گڑھ تصور کیا جاتا تھا لیکن حیران کن نتیجے میں لیبر نے کنزرویٹو سے سیٹ چھین لی۔ جان ساؤتھ ورتھ نے سابق کونسلر لیام سنچرڈپن کو 42 ووٹوں سے شکست دے دی ۔کابینہ کے ارکان تیمور طارق اور ایلن کوئن ان لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے اپنی نشستیں دوبارہ حاصل کی ہے ۔51رکنی ایوان میں لیبر پارٹی کو 32کونسلر کے ساتھ واضح برتری حاصل ہے۔اقتدار بدستور لیبر کے پاس ہی رہے گا کنزرویٹو 10،ریڈکلف فرسٹ 8 اور ایک آزاد امیدوار کونسل کی کونسل میں نمائندگی ہے ۔ ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ 36.3 فیصد رہا جو 2023 کے ٹرن آؤٹ سے 2 فیصد زیادہ ہے۔ جمعرات کو جیتنے والے کونسلر آئندہ چار سال تک کونسل میں نمائندگی کریں گے۔غزہ سے متعلق موقف پر کنزرویٹو پارٹی کی مقبولیت کو زبردست دھچکا لگا ہے۔
یورپ سے سے مزید