• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گرین فیل فراڈ میں ملوث وکیل کو ساڑھے 7 سال قید کی سزا

لندن (پی اے) گرین فیل فراڈ میں ملوث وکیل کو ساڑھے 7سال قید کی سزا سنا دی گئی۔ پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ غیر قانونی طورپر امیگریشن کا مشورہ دینے کا جرم ثابت ہونے پر 2015میں فلورا مینڈیس کا لائسنس معطل کردیا گیا تھا تاہم لائسنس معطل ہونے کے باوجود اس نے کام جاری رکھا تھا۔ امیگرنٹس کو یہ باور کرانے کیلئے کہ اسے قانونی اختیار حاصل ہے، گرین فیل کا جعلی پتہ دے رکھا تھا۔ لوٹن سے تعلق رکھنے والی 45سالہ خاتون نے فراڈ کے 14اور لائسنس کے بغیر امیگریشن سے متعلق مشورے دینے کے ایک الزام کا اعتراف کیا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ اس نےاکتوبر2020اور مارچ 2021کے دوران 14افراد سے برطانیہ میں رہائش کی اجازت دلوانے میں مدد دینے کے وعدے پر 2,800 پاؤنڈ فی کس وصول کئے تھے، اس نے گرین فیل ٹاور کی آتشزدگی کے سبب بے گھر ہونے والوں کو ہوم آفس کی جانب سے دی جانے والی سہولت سے بھی ناجائز فائدہ اٹھایا۔ مینڈیس نے ایسے لوگوں کے ٹاور کے جعلی پتے بنائے جو کبھی وہاں مقیم ہی نہیں رہے تھے، اس کی جانب لوٹن پوسٹ آفس استعمال کرنے پر ہوم آفس کے ایک ملازم کو شبہہ ہوا، جس کے بعد ہوم آفس نے اس کے خلاف تفتیش شروع کی تھی۔ تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ اس نے اپنی درخواستوں میں ایک ہی طرح کے جملے استعمال کئے تھے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس نے اس اسکیم سے غلط طورپر 39,000پاؤنڈ کمائے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ 2018سے 2023 کے دوران جب وہ ضمانت پر تھی، اس نے غلط طورپرامیگریشن کی خدمات پیش کیں۔ اس نے ونڈرش اسکیم جیسی اسکیموں کیلئے، جن کیلئے کسی فیس کی ضرورت نہیں ہوتی، درخواستیں دیں اور اپنے موکلین سے فی کس 3,213 پاؤنڈ وصول کئے۔ جج جیوفرے Payne نے ملزمہ کے عمل کو انتہائی شرمناک قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ آپ نے ایک ایسی اسکیم کے نام پر رقم وصول کی جو لوگوں کی مدد کیلئے شروع کی گئی تھی۔ ہوم آفس کا کہنا ہے کہ اس کی سزا کے بعد اس کی 700,000 پاؤنڈ مالیت کی املاک ضبط کرلی گئی ہیں۔
یورپ سے سے مزید