• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیر منافع بخش تنظیم کی تیار کردہ نئی نمائش، برطانیہ میں ای ایس ای اے کمیونٹی کی تاریخ پیش کرے گی

لندن (پی اے) ایک غیر منافع بخش تنظیم وائس ای ایس ای اے کی تیار کردہ ایک نئی نمائش برطانیہ میں ای ایس ای اے کمیونٹی کی تاریخ کو پیش کرے گی، جس میں ایک ویتنامی خاندان کے بارے میں ایک اور کہانی بھی شامل ہےجو اپنے آبائی ملک سے کشتی کے ذریعے برطانیہ فرار ہو گیا تھا، اس کا مقصد برطانیہ میں مشرقی اور جنوب مشرقی ایشیائی (ای ایس ای اے) کمیونٹی کے خلاف امتیازی سلوک کو ختم کرنا ہے۔ وائس ای ایس ای اے کے ایونٹس کے سربراہ 35سالہ چون ینگ ٹین نے کہا کہ یہ نمائش برطانوی ای ایس ای اے کمیونٹی کی چھپی ہوئی تاریخ کو اجاگر کرنے کے لئے بنائی گئی ہے۔ انہوں نے پی اے کو بتایا کہ یہ 1500کی دہائی تک برطانوی مشرقی اور جنوب مشرقی ایشیائی تاریخ پیش کر رہی ہے اور اب جنوب مشرقی ایشیا سے آنے والے ہمارے سفر اور ہماری جدوجہد، مثال کے طور پر نسل پرستی اور انضمام کے ساتھ تفصیل فراہم کر رہی ہے لیکن یہ ہماری کامیابیوں کو بھی نمایاں کرتی ہے، یہ ظاہر کرتی ہے کہ ہم برطانوی تاریخ میں کتنے سرایت کر گئے ہیں۔ میرے خیال میں ان کہانیوں کا پردہ فاش کرنا آپ کے تعلق اور اعتماد کے احساس کو مکمل طور پر اور فخر کے ساتھ وجود میں لاتا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ (ای ایس ای اے کمیونٹی) کو دیکھا جائے اور ہم چاہتے ہیں کہ ان کی کہانیاں سنائی جائیں، یہی وجہ ہے کہ ان میں سے بہت ساری کہانیاں ان کمیونٹیز کے لوگوں کے نقطہ نظر سے سنائی گئی ہیں۔ محترمہ لام نے کہا کہ نئی نمائش جنگ کے بعد کی ویتنامی کمیونٹی کی کہانیوں کو دستاویز ی حیثیت دینے کا ایک اچھا طریقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ (ویت نامی کمیونٹی) اب لوگوں کے دل میں نہیں ہے۔ یہ ایک طویل عرصہ پہلے تھی، لہٰذا بہت سے لوگ اس کے بارے میں نہیں جانتے ہوں گے۔ یہ دستاویز کرنا اچھا ہے کہ اس طرح کے واقعی خوفناک حالات سے اچھا ہوسکتا ہے۔ یہ نمائش، جس کا نام ییلو پرل اویئرنس ڈے ہے، 6مئی کو بیتھنل گرین، لندن اور اینکوٹس، مانچسٹر میں منعقد ہوگا، جس دن امریکہ نے ایک وفاقی قانون پر دستخط کئے تھے جس میں چینی تارکین وطن کو ملک میں داخلے سے روک دیا گیا تھا۔ مسٹر ٹین نے وضاحت کی کہ یہ ایک مخصوص نسلی گروہ کے خلاف سب سے بڑے پیمانے پر امیگریشن مخالف قوانین میں سے ایک تھا۔ اگرچہ یہ امریکہ میں ہوا، مگراس کے یقینی طور پر برطانیہ میں دستک کے اثرات مرتب ہوئے۔ مسٹر ٹین نے مزید کہا کہ نمائش کا نام ای ایس ای اے کمیونٹی کے درمیان متنازعہ رہا ہے لیکن انہوں نے واضح کیا کہ اس اصطلاح سے چینی اور دیگر ایشیائی باشندوں کے لئے عمومی خوف، بداعتمادی اور نفرت بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اصطلاح ای ایس ای اے مخالف جذبات، نسل پرستی، امتیازی سلوک اور لوگوں کی نفرت اور خوف کی وجہ سے تعصب کے عمل کو بیان کرتی ہے۔ خیال یہ ہے کہ ہم اپنی تاریخ میں جو کچھ ہوا، اس کے بارے میں بیداری پیدا کر رہے ہیں۔

یورپ سے سے مزید