• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیرِ اعلیٰ سندھ نے ایس ایچ او کورنگی انڈسٹریل ایریا کو معطل کر دیا

وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ---فائل فوٹو
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ---فائل فوٹو

وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کورنگی انڈسٹریل ایریا کے ایس ایچ او کو معطل کر دیا۔

مراد علی شاہ نے کراچی میں جاری مختلف پروجیکٹس کا دورہ کیا، صوبائی وزراء شرجیل میمن، ناصر شاہ، سعید غنی اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب ان کے ہمراہ تھے۔

مراد علی شاہ نے ایس ایس پی کو کورنگی کاز وے پر اپنا کیمپ آفس بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کورنگی کاز وے پر کسی نے کچرا پھینکا تو ڈی سی اور ایس ایس پی کے خلاف کارروائی ہو گی۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو کورنگی کاز وے کی تعمیر سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ کورنگی کاز وے منصوبے کے پی سی ون4677.551 ملین روپے ہے، منصوبہ 2 سال میں مکمل کیا جائے گا۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کورنگی کاز وے پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔

 ترجمان کے مطابق وزیرِ اعلیٰ سندھ نے ملیر ایکسپریس وے کے قائد آباد برج کے پورشن کا معائنہ کیا۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ کو ملیر ایکسپریس وے سے متعلق بریفنگ

وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ملیر ایکسپریس وے سے متعلق بریفنگ بھی دی۔

بریفنگ میں مراد علی شاہ کو بتایا گیا کہ ملیر ایکسپریس وے پروجیکٹ 12 مئی 2022ء کو شروع کیا گیا، جو 3 سال میں مکمل کیا جائے گا، ملیر ایکسپریس وے جام صادق پل سے کاٹھور ایم نائن تک میگا پروجیکٹ ہے، یہ منصوبہ 38.66 کلو میٹر طویل ہے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ملیر ایکسپریس وے پر 6 انٹرچینجز اور 2 ٹول پلازا ہوں گے، ملیر ایکسپریس وے کے سیگمنٹ 1 کے لیے متوقع ٹائم لائن میں 3 ماہ کی تاخیر ہوئی، نظرِ ثانی شدہ ٹائم لائنز کو 18 تا 21 ماہ تک بڑھانے کے لیے مقرر کیا گیا ہے، ملیر ایکسپریس وے کے لیے 13818 ملین روپے اضافی لاگت کی منظوری دی گئی ہے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ کو شاہراہ نور جہاں کی تعمیر نو پر بریفنگ

وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو شاہراہ نور جہاں کی تعمیر نو پر بریفنگ دی گئی۔

ترجمان کے مطابق عبداللّٰہ کالج تا قلندریہ چوک تک شاہراہ کی بحالی اور تعمیر نو کا کام جاری ہے، شاہراہ نور جہاں کی دوبارہ تعمیر کا کام3367.7 ملین روپے کی لاگت سے جاری ہے۔

شاہراہ نور جہاں 6.4 کلو میٹر طویل ڈبل ٹریک روڈ ہے، شاہراہ نور جہاں کی دوبارہ تعمیر کا کام 20 مئی 2024ء تک تکمیل پائے گا۔

تعمیراتی کام کا معیاری ہونا لازمی ہے، وزیرِاعلیٰ سندھ 

وزیرِ اعلیٰ کو کے ایم سی سٹی انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز پر بریفنگ دی گئی۔

مراد علی شاہ کو برینفگ میں بتایا گیا کہ کیفے پیالہ تا راشد منہاس روڈ تک سڑک کی بحالی اور تعمیر نو کا کام جاری ہے، یہ منصوبہ 902.131 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے، یہ میگا پروجیکٹ 20 مئی 2024ء تک مکمل کیا جائے گا، یہ سڑک 4.05 کلو میٹر طویل ڈوئل کیرج وے اور 10 تا 11 میٹر چوڑی ہے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ  تعمیراتی کام کا معیاری ہونا لازمی ہے۔

مراد علی شاہ کو ضلع وسطی میں اسپورٹس کمپلیکس کی تعمیر پر بھی بریفنگ دی گئی۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ یہ اسپورٹس کمپلیکس15.4 ایکڑ اراضی پر تعمیر کیا جا رہا ہے، کرکٹ اور فٹبال گراؤنڈز، جاگنگ ٹریک اور جمز تعمیر کیے جائیں گے۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ کرکٹ گراؤنڈ کا ایریا 7.6 ایکڑز اور فٹبال گراؤنڈ 7.6 ایکڑز پر مشتمل ہو گا، اسپورٹس کمپلیکس میں تمام جدید سہولتیں ہوں گی۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ کا کریم آباد انڈر پاس کا دورہ

ترجمان نے بتایا کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کریم آباد انڈر پاس کا دورہ کیا، کریم آباد انڈر پاس 1350 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر ہو رہا ہے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ کریم آباد انڈر پاس پر 35 فیصد کام ہو چکا ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ کریم آباد انڈر پاس کا کام معیاری اور تیز کیا جائے۔

قومی خبریں سے مزید