• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈینیل انجورین کی موت نے پوری فیملی کوتباہ کردیا، والدین کے جذبات

لندن (پی اے) لندن کے علاقے Hainault میں تلوار کے وار سے ہلاک ہونے والے 14سالہ طالب علم ڈینیل انجورین کے والدین کا کہنا ہے کہ وہ بہت ہی محبت کرنے والا اور پسندیدہ بچہ تھا، اس کی ہلاکت سے پورا گھر تباہ ہوگیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس وقت یہ سوچنا ہی محال ہے کہ اب وہ کبھی گھر نہیں آئے گا۔ Daniel Anjorin کی فیملی کے دوستوں نے ان کیلئے فنڈ جمع کرنے کی مہم کے دوران گزشتہ 3دن کے دوران مجموعی طورپر 125,000پائونڈ جمع کرلئے ہیں۔ 7,000افراد نے فنڈ میں عطیات جمع کرائے، مقتول فٹبال ٹیم آرسینل کا مداح تھا، ٹیم نے بھی گزشتہ روز امارات اسٹیڈیم میں پریمیئر لیگ کے میچ کے دوران مقتول کو خراج عقیدت پیش کیا، اس موقع پرایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور اسکرین پر اس کی بڑی تصویر دکھائی گئی۔ مقتول کے والدین کا کہنا ہے کہ ہمارے بچے اپنے پیارے بھائی سے محروم ہوگئے۔ انھوں نے کہا کہ ہم دوسرے تمام متاثرین سے بھی دلی تعزیت کا اظہارکرتے ہیں جبکہ مقتول کی یاد میں کھیل کے چودھویں منٹ پر کھیل روک دیا گیا۔ مقتول کے والدین کا کہنا ہے کہ وہ کمیونٹی کے لوگوں میں ہر دلعزیز تھا اور اب وہ لوگ اس کی کمی محسوس کرینگے انھوں نے کہا کہ کوئی بھی فیملی ایک بچے کی کمی سے پیدا ہونے والی صورت حال کا اندازہ اچھی طرح لگا سکتی ہے۔ مقتول کے اسکول کا کہنا ہے کہ وہ حقیقی معنوں میں ایک اسکالر تھا، وہ مثبت عادتوں اور نفیس کردار کا بچہ تھا انھوں نے کہا کہ ایک ایسے بچے کا کھو جانا پوری زندگی یاد رہے گا۔ اس واقعے میں 2 پولیس افسران سمیت 4 افراد شدید زخمی ہوئے تھے حملہ آور 36سالہ مارکوس Arduini Monzo پر ڈینیل کے قتل کے الزام میں چارج کیا گیا ہے۔
یورپ سے سے مزید