• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنشن بوجھ، نجات کیلئے اصلاحات، ریٹائرمنٹ عمر 65 سال کرنے کی تجویز زیر غور، وفاقی وزراء

اسلام آباد(تنویر ہاشمی، مہتاب حیدر)وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب ، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پنشن بوجھ ہے، اس سے نجات کیلئے اصلاحات ضروری ہیں،سرکاری ملازمین بشمول مسلح افواج اور عدلیہ میں ریٹائرمنٹ کی حد 65سال کرنے کی تجویز زیر غور ہے ، وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کا وفد آئندہ سات سے10روز میں پاکستان کا دورہ کرے گا، جون جولائی اور اگست میں پالیسی ریٹ میں کمی کا امکان ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔پنشن اصلاحات کے نفاذ کے بعد چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف جسٹس آف پاکستان کی مدت میں اضافے کے بارے میں پوچھا گیا تو وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پنشن اصلاحات کو تمام اداروں پر لاگو کیا جائے گا۔ عملدرآمد کے مرحلے پر، انہوں نے کہا کہ متعلقہ ایکٹ جیسے آرمی ایکٹ اور دیگر جیسے عدلیہ یا دیگر کے ساتھ معاملات کے ساتھ ساتھ آئینی ترامیم متعارف کرائی جائیں گی اور اسے معاشرے کے تمام طبقات کے لئے نافذ کیا جائے گا۔وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہےکہ ملک خیرات سے نہیں ٹیکس سے چلتے ہیں اور یہ نہیں ہوسکتا ہےکہ ہم صرف ایک طبقے پر ٹیکس لاگو کردیں، مہنگائی میں مزید کمی ہو گی ، جون ، جولائی اگست تک شرح سود میں بھی کمی ہوگی ، آئی ایم ایف کا وفد آئندہ سات سے10روز میں پاکستان کا دورہ کرے گا، آئی ایم ایف سے نئے پروگرام کے حجم اور مدت طے کرنے پر مذاکرات ہوں گے، ہماری کوشش ہوگی کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بڑا اورطویل پروگرام کیا جائے ۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ قومی اسمبلی نے پہلی قانون سازی 2700 ارب روپے کے ٹیکس وصولی کیلئے کی ہے، پنشن اصلاحات ضروری ہیں تاہم ان کو ابھی حتمی کیا جانا ہے، پنشن میں ابھی عمر کی حد کے حوالے سے نہ کوئی بل تیار ہوا ہے نہ ہی کوئی قانون سازی ہوئی ہے، اگر پنشن ریفارمز کے ساتھ جب عمل درآمد کی بات آئے گی تو پھر نیچے والے ملازم سے لے کر ادارے کے سربراہ تک سب پر لاگو ہوں گی، وزیر اعظم نے کمیٹی قائم کی ہے جو جائزہ لے رہی ہے۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اراکین سمیت دیگر سٹیک ہولڈرز کو ججز کی تقرری کے معاملے میں اعتراض ہے، ججز کی تعیناتی سے متعلق سب کچھ سپریم کورٹ میں چلا گیا ہے، فوج یا عدلیہ سمیت جس جس کی بات ہوگی متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے بات کریں گے اور کوئی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے کوئی تفریق یا تنازع پیدا ہو۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان ڈھانچہ جاتی اصلاحات اور جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں میں اضافہ کیلئے اقدامات کررہاہے ، اس وقت پاکستان میں جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح 9فیصد ہے جس کو 13 سے 15 فیصد تک بڑھانا ہے،،تجارتی خسارہ قابو میں ہے اوررواں مالی سال مکمل ہونے پرتجارتی خسارہ ایک ارب ڈالرسے کم ہوجائے گا۔

اہم خبریں سے مزید