ایران میں عدالت نے معروف ایرانی ہدایت کار محمد رسولوف کو 8 سال قید، کوڑے مارنے اور بھاری جرمانے کی سزا سنادی ۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ایرانی ڈائریکٹر کی نئی فلم کانز فلم فیسٹیول میں شامل کی جائے گی۔
رپورٹس کے مطابق ایرانی ہدایت کار محمد رسولوف کے وکیل کا کہنا ہے کہ عدالت نے قومی سلامتی کے جرائم کے الزام میں سزا سنائی اور جائیدا ضبط کرنے کا بھی حکم دیا۔
وکیل نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ عدالت نے رسولوف کی فلموں اور ڈاکیومنٹریز کو ملکی سلامتی کے خلاف اکسانے اور جرم کرنے کی مثال قرار دیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ایرانی ڈائریکٹر کی نئی فلم کی ریلیز سے قبل انہیں اور ان کی پروڈکشن ٹیم کو حکومت کی جانب سے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ایرانی ڈائریکٹر کے وکیل نے گزشتہ ہفتے الزام عائد کیا تھا کہ ایرانی حکام نے کچھ اداکاروں سے پوچھ گچھ کی تھی اور انہیں ملک سے باہر جانے سے روک دیا تھا۔
انہوں نے یہ بھی لکھا تھا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ رسولوف اپنی فلم کی نمائش میں شرکت کے لیے کانز فلم فیسٹیول میں شرکت کریں گے یا نہیں۔
ہیومن رائٹس واچ کے مطابق 2022ء میں بھی ایک ایرانی عدالت نے رسولوف کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی اور ملکی نظام کے خلاف پروپیگنڈا کے الزام میں 2 سال کے لیے فلمیں بنانے پر پابندی لگادی تھی۔
ہیومن رائٹس واچ کے مطابق ایرانی حکام اس سے قبل بھی انہیں متعدد بار گرفتار اور ان کا پاسپورٹ ضبط کر چکے ہیں۔
دوسری جانب ایران کی فلم ساز ایسوسی ایشن نے محمد رسولوف کی حالیہ سزا پر تنقید کی ہے۔
اس حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک بار پھر محمد رسولوف کے خلاف عدلیہ کے فیصلے نے ثابت کردیا کہ قانونی نظام صرف ضد اور انتقام کا کھیل ہے۔