ڈائریکٹر اینڈ جنرل منیجر اسپیس سائنس سپارکو ایاز امین نے کہا کہ مقناطیسی طوفان کے اثرات کی سپارکو میں نگرانی کی جا رہی ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایاز امین نے کہا کہ 10 مئی کو امریکا اور ملحقہ علاقوں میں رنگین روشنی دیکھی گئی۔ اس روشنی کو ارورا کہتے ہیں۔
ایاز امین نے کہا کہ ارورا کے پیچھے کرونا ماس اجیکشن کہلاتا ہے۔ کرونا ماس اجیکشن کمیونی کیشن آلات کو متاثر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپارکو نے جب اس کو ریکارڈ کیا تو اس کی شدت بہت اوپر جاچکی تھی۔
ایاز امین کے مطابق تمام ویلیوز کو سائنسی انڈیکس میں درج کیا گیا اور اس کا درجہ 9 شمار ہوا جو بہت بلند سطح ہے۔
انہوں نے کہا کہ خلائی اسٹیشنوں کی مدار میں موجود تنصیبات کے ساتھ پروازیں بھی متاثر ہوسکتی ہیں، مقناطیسی لہریں 16 مئی تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
ایاز امین کے مطابق سپارکو میں 24 گھنٹے نگرانی کے آلات نصب کیے گئے ہیں۔ تمام اسٹیشنز سے ڈیٹا کراچی کے مرکز میں آ رہا ہے جس کا لمحہ بہ لمحہ تجزیہ جاری ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ہمارے سیٹلائٹ کی صحت اور معیار بہت بہتر ہے، جی فائیو کیٹیگری کے مقناطیسی طوفان کی شدت انتہا پر جا کر کم ہو رہی ہے۔
ایاز امین کے مطابق اب تک پاکستان میں اس کے کوئی تکنیکی اثرات سامنے نہیں آئے۔